بھارت کے شہر آگرہ میں مسلسل 48 گھنٹے کی بارش نے تاریخی مقامات کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے، جن میں مشہور تاج محل بھی شامل ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جمعرات کے روز آثار قدیمہ کے سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) نے اپنے عملے کو تاج محل کی نگرانی پر لگا دیا ہے، کیونکہ تاج محل کے مرکزی گنبد سے پانی رِسنا شروع ہو گیا، جبکہ تاج محل کا باغ بھی پانی میں ڈوبا رہا۔سپرنٹنڈنگ آرکیالوجسٹ راج کمار پٹیل کا کہنا ہے کہ تاج محل کے گنبد سے پانی کے رسنے کی وجہ جاننے کےلیے تحقیقات جاری ہیں، مرکزی مقبرے کے اندر نمی دیکھی گئی ہے اور ہو سکتا ہے کہ گنبد کے پتھروں میں شگاف پڑا ہوا ہو، جس کی وجہ سے پانی کا رساؤ ہو رہا ہے۔
ایک گائیڈ نے میڈیا کو بتایا کہ بارش نے مقبرے کے سامنے واقع مرکزی حوض کے قریب باغ کو ڈبو دیا ہے اور پانی کا رساؤ اُس کمرے تک پہنچ گیا ہے جہاں مغل بادشاہ شاہ جہاں اور ان کی بیوی ممتاز محل کی قبریں واقع ہیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق، آگرہ میں جمعرات کو 151 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جو کہ گزشتہ 80 سالوں میں 24 گھنٹے کے اندر ہونے والی سب سے زیادہ بارش تھی۔ دیگر تاریخی مقامات جیسے آگرہ قلعہ، فتح پور سیکری، جھنجھن کا کٹورا، رام باغ، مہتاب باغ، چینی کا روضہ، سکندرہ میں اکبر کا مقبرہ اور رومن کیتھولک قبرستان کو بھی اس شدید بارش کی وجہ سے معمولی نقصان پہنچا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں