نئی دہلی(پی این آئی) حالیہ دنوں ایک پاکستانی لڑکی کی تصویر سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوئی جو ایک برفانی چیتے کے ساتھ بیٹھی ہوتی ہے اور ان کے پس منظر میں برف پوش پہاڑ نظر آ رہے ہوتے ہیں۔
ان سوشل میڈیا پوسٹس میں اس لڑکی کا نام گل مینہ بتایا جا رہاتھا اور دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ یہ برفانی چیتا اس کا پالتو ہے۔پوسٹس میں بتایا جا رہا تھا کہ گل مینہ کا تعلق گلگت بلتستان کے علاقے شمشال سے ہے۔ اس نے بلی کا بچہ سمجھ کر اس چیتے کے بچے کو پالنا شروع کیا مگر یہ بڑا ہوتا چلا گیا۔ تب اسے علم ہوا کہ یہ چیتا ہے۔ جوان ہونے کے بعد یہ چیتا پہاڑوں میں چلا گیا اور اب پہاڑوں میں ہی رہتا ہے تاہم کبھی کبھار وہ گل مینہ سے ملنے آتا ہے۔
ابتدائی طور پر یہ پوسٹ بلتستان نامی فیس بک پیج پر پوسٹ کی گئی جو تیزی سے وائرل ہوئی۔ تاہم انڈیا ٹوڈے نے اپنے سیکشن ’فیکٹ چیک‘ میں بتایا ہے کہ یہ تصویر حقیقی نہیں بلکہ مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کے ذریعے بنائی گئی ہے۔ دوران تحقیق معلوم ہوا کہ فیس بک پیج ’بلتستان‘ سے بھی پہلے یہ تصویر انسٹاگرام اکائونٹ ’Babrakk‘ پر پوسٹ کی گئی تھی جہاں اس کے کیپشن میں لکھا گیا تھا کہ’’شیریں اور اس کا خونخوار ساتھی۔‘‘ اس پوسٹ کے کیپشن میں ایک صارف کے سوال کا جواب دیتے ہوئے خود اکائونٹ ہولڈر کی طرف سے بتایا گیا کہ اس نے یہ تصویر مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کے ذریعے بنائی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں