ویب ڈیسک (پی این آئی)کیا ایک ٹرین آپ کو اپنی منزل پر کسی طیارے سے جلد پہنچا سکتی ہے؟
ابھی تو ایسا ممکن نہیں مگر مستقبل قریب میں ضرور ایسا ہونے والا ہے کیونکہ چین میں ایسی ٹرین تیار کی گئی ہے جو مستقبل قریب میں بیشتر طیاروں سے بھی زیادہ رفتار سے سفر کر سکے گی۔یہ ٹرین ابھی تو عام مسافروں کے لیے پیش نہیں کی جا رہی مگر اس کی آزمائش کے دوران چین نے تیز ترین ٹرین کی تیاری کا اعزاز ضرور اپنے نام کرلیا ہے۔ٹی فلائٹ نامی ٹرین نے ایک مختصر ٹیسٹ ٹریک پر 387 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرکے یہ اعزاز اپنے نام کیا۔ابھی جاپان کی ایم ایل ایس ماگلیو کو دنیا کی تیز ترین ٹرین قرار دیا جاتا ہے جو 361 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتی ہے۔مگر چینی ماہرین کو توقع ہے کہ ان کی تیار کردہ ٹرین جب کمرشل بنیادوں پر کام کرے گی تو وہ 1243 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کر سکے گی، یعنی آواز کی رفتار سے بھی زیادہ، جبکہ بوئنگ 737 طیارے سے اس کی رفتار دوگنا زیادہ ہوگی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں