کراچی(آئی این پی) چڑیا گھر کی دونوں ہتھنیوں کوسفاری پارک منتقل کرنیکا فیصلہ کرلیا گیا ۔ ہتھنی نورجہاں کے حوالے سے ماحول اور سہولیات کا جائزہ لینے کے لیے فورپاز انٹرنیشنل ویٹ ڈاکٹرز کی ٹیم نے سفاری پارک کا دورہ کیا اور وہاں موجود سہولیات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ تفصیلات کے مطابق چڑیا گھر کی بیمارہتھنی نور جہاں کا تیسرے دن بھی غیر ملکی ویٹ ڈاکٹرز نے معائنہ کیا اور اس کے پنجرے میں مٹی کے ٹیلے بھی پہنچائے گئے تا کہ ہتھنی ٹیلوں سے ٹیک لگا کر آرام کر سکے۔
اس سے قبل نورجہاں کو جس جگہ رکھا گیا تھا وہاں مٹی نہیں تھی۔ پنجرے میں ٹائرز بھی رکھ دیے گئے ہیں تا کہ ہتھنی کھیل سکے، جزوی طور پر معذور ہتھنی کو چلنے میں مدد پہنچانے کے لیے پول میں پانی کا انتظام بھی کردیا گیا ہے۔ہتھنی نورجہاں کی طبیعت پہلے سے بہتر ہے سوجن بھی کم ہوگئی ہے، وہ خوراک لے رہی ہے اور چلنے پھرنے کی کوشش بھی کر رہی ہے۔قبل ازیں بیمار ہتھنی کو چڑیا گھر سے منتقل کرنے کے سلسلے میں بین الاقوامی تنظیم فور پاز کی ٹیم نے کراچی کے سفاری پارک کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ٹیم کے ارکان کو سفاری پارک کے عملے نے انتظامات پر بریفنگ دی۔ ڈائریکٹر سفاری پارک کنور ایوب اور چڑیا گھر کے حکام بھی ٹیم کے ہمراہ تھے۔فور پاز کی ٹیم نے ہتھنیوں کے لیے مختص اراضی کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر فور پاز انٹرنیشنل ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر عامر خلیل نے کہا کہ کراچی چڑیا گھر میں ہتھنی نورجہاں کے لیے ماحول بہتر نہیں ہے، صحت میں بہتری کے بعد نور جہاں اور مدھوبالا نامی دونوں ہتھنیوں کو سفاری پارک منتقل کیا جائے گا۔ویٹ ڈاکٹر عامر نے کہا کہ نور جہاں کو ایک ماہ تک مکمل توجہ کی ضرورت ہے اگر ہدایات کے مطابق خیال نہیں رکھا گیا تو ہتھنی کی طبیعت دوبارہ بگڑنے کا خدشہ بھی ہوسکتا ہے۔
ڈائریکٹر سفاری پارک کنور ایوب نے میڈیا ٹاک میں کہا کہ پہلے بھی تجویز دی گئی تھی کہ چڑیا گھر سے ہتھنیوں کو سفاری پارک لایا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ جیسے ہی نورجہاں کی صحت بہتر ہوگی اسے سفاری پارک لے آئیں گے، سفاری پارک میں بہترین اور پرامن ماحول ہے۔ٹیم فورپاز کی تجاویز کے مطابق ہتھنی کی طبی امداد جاری رہے گی، ایک ایکڑ تک کی زمین ایک ہاتھی کے لیے کافی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ڈیڑھ ایکڑ جگہ ہے مزید ساڑھے تین ایکڑ بنا رہے ہیں تاکہ ہاتھیوں کو پریشانی نہ ہو۔فورپاز انٹرنیشنل کی ٹیم نے سفاری پارک کی ہتھنی سونیا اور ملکہ کی حالت کو بھی تسلی بخش قرار دیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں