لاہور(آئی این پی) پنجاب اسمبلی میں صوبے کے آئندہ وزیراعلی کا انتخاب ہوا، ایسے میں روایتی گہماگہمی اور خبروں کے بیچ دو مناظر اپنی انفرادیت کی وجہ سے خصوصی توجہ کا مرکز رہے۔پہلے منظر میں سابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار بس میں موجود تحریک انصاف کی خواتین ارکان اسمبلی کے درمیان کھڑے دکھائی دیے۔ان کے چہرے پر موجود تاثرات اور دائیں بائیں سمیت عقب میں موجود ارکان اسمبلی نے منظر کو اتنا دلچسپ بنایا کہ سوشل میڈیا صارفین خود کو تبصروں سے روک نہ سکے۔
کسی نے ان کی سادگی کا ذکر کیا تو کوئی عثمان بزدار غلط بس میں سوار ہو گئے کا تبصرہ کرتا رہا۔پی ٹی آئی کے حامی ٹویپس نے عثمان بزدار کی کارکردگی کو سراہا تو انہیں وفا کا چہرہ قرار دیا۔دوسرے منظر میں کورونا وائرس کا شکار ہونے والے لیگی خاتون رکن اسمبلی عظمیٰ ضعیم قادری پنجاب اسمبلی کی عمارت میں پہنچیں تو انہیں دیکھنے والے چونکے بغیر نہ رہے۔پرسنل پروٹیکشن سوٹ پہنے دکھائی دینے والی خاتون کی تصاویر اور ویڈیوز پر تبصرہ کرنے والوں نے لکھا کہ مسلم لیگ ن کی رکن اسمبلی عظمی ضعیم قادری کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے باوجود ووٹ ڈالنے اسمبلی پہنچی ہیں۔اس مرحلے پر تحریک انصاف کے حامی ٹویپس نے خاتون رکن اسمبلی کو غیر ذمہ دار قرار دیا تو مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے حمایتی صارفین ان کے اس اقدام کو سراہتے دکھائی دیے۔حنا صافی کے ہینڈل سے لکھا گیا کہ کورونا مریض ووٹ ڈالنے کے لیے اسمبلی پہنچی ہیں۔ کورونا ایس او پیز اور نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے حکام کہاں ہیں۔وزیراعلی پنجاب کے انتخاب سے قبل 22 جولائی کو اپوزیشن اور حکومت کے ارکان اسمبلی کو بسوں کے ذریعے اسمبلی کی عمارت تک لایا گیا۔ اجمل جامی سمیت متعدد صارفین نے لکھا کہ پی ٹی آئی ارکان سیاہ نیازی ایکسپریس میں تشریف لائے تو لیگی ارکان کو نوشین کوچ میں آتے دیکھا گیا۔نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے سہ پہر چار بجے شروع ہونے والا اجلاس دو گھنٹے بعد بھی شروع نہ ہوا تو متعدد افراد نے پنجاب اسمبلی کی عمارت کے باہر ہونے والی ملاقاتوں اور دیگر سرگرمیوں کا خصوصی ذکر کیا۔گزشتہ روز سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین کی ملاقات کی تصویر شیئر کرتے ہوئے نعمان اشرف نے لکھا کہ آصف زرداری ایک بار پھر چوہدری شجاعت سے ملنے پہنچ گئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں