لاہور(آئی این پی)وزیراعلیٰ پنجاب محمد حمزہ شہباز نے سندس فاؤنڈیشن کے دورے کے دوران تھیلے سیمیا اور ہیموفیلیا میں مبتلا مریض بچوں کے ساتھ گفتگو بھی کی اوران کے ساتھ شفقت کا اظہار بھی کیا۔ وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کے ساتھ بچوں نے فرمائش کر کے سلفیاں بنائیں۔ وزیراعلیٰ حمزہ شہباز ایک بچی زنیرہ کے پاس گئے تو اس نے کہاکہ میں آپ کو ماں سے محبت کے بارے میں گیت سنانا چاہتی ہوں۔وزیراعلیٰ حمزہ شہباز بچی کی فرمائش پوری کی اوراس سے گیت سننے کیلئے رک گئے۔
ماں سے محبت پرمبنی جذباتی گیت سن کر وزیراعلیٰ نے کہا کہ آپ اپنی والدہ کو سلام کہیں۔ آپ نے مجھے جذباتی کردیا ہے۔جس طرح آپ اپنی ماں سے پیار کرتی ہیں،اسی طرح میں بھی اپنی ماں سے بہت پیار کرتا ہوں۔جس پر بچی نے کہا کہ میں نے آپ کے بارے میں بہت پڑھا ہے۔وزیراعلیٰ حمزہ شہباز نے تقریب سے خطاب کے دوران ماضی کے کئی واقعات کاذکر کیااوربتایا کہ جب میرے والد محمد شہبازشریف کو کینسر کا مرض لاحق ہواتو آپریشن تھیٹر جانے سے قبل انہوں نے مجھے ایک خط لکھااورکہا کہ اگر میں زندہ نہ رہا تو تم نے اپنے بہن بھائیوں کا خیال رکھنا ہے۔وہ خط آج بھی میں روز پڑھتا ہوں کیونکہ دنیا میں سب سے بڑا رشتہ انسانیت کا ہے۔
ایک اور واقعہ کاذکرکرتے ہوئے وزیراعلیٰ حمزہ شہبازنے بتایا کہ دادا مرحوم نے میری تربیت کی اوردادا مرحوم نے مجھے اکثر نصیحت کیا کرتے تھے کہ اگر عہدہ ملے تو خلق خدا کی خدمت کرنا کیونکہ اللہ کے حضور اس کی گواہی پرندے بھی دیتے ہیں۔وزیراعلیٰ حمزہ شہباز نے اپنے خطاب میں میاں محمد بخشؒ کا شعر بھی سنایا۔”باپ مرے سرننگا ہوندا،ویر مرے کنڈخالی،ماواں بعد محمد بخشا، کون کرے رکھوالی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں