برطانوی شاہی خاندان کے حوالے سے دنیا بھر کے لوگوں کے اندر ہمیشہ ایک تجسس رہا ہے اس کی وجہ یہی سمجھی جا سکتی ہے کہ دنیا بھر کے لوگوں کے لیے یہ بادشاہت ایک پرسرار خواب کی طرح ہے- بکنگھم پیلس اور اس میں رہنے والے لوگوں سے لوگوں کی محبت ہی ہے جس کی وجہ سے وہ ان کے حوالے سے ہر خبر کو نہ صرف دلچسپی سے سنتے ہیں بلکہ اس کو شئير بھی کرتے ہیں-آج ہم آپ کو برطانوی شاہی خاندان کے حوالے سے کچھ ایسے رازوں سے پردہ ہٹائيں گے جس کے بارے میں دنیا کے بہت ہی کم لوگ جانتے ہیں-
شاہی خاندان کے لوگ ایک ساتھ بیٹھ کر گیم نہیں کھیل سکتے
گھر کے سب افراد کا ایک جگہ بیٹھ کر فارغ وقت میں لوڈو یا منوپلی کھیلیں تو کتنے خوبصورت پل ہوتے ہیں- مگر برطانوی شاہی خاندان کے افراد کو ایک دوسرے کے ساتھ فارغ وقت میں بیٹھ کر اس طرح کے کھیل کھیلنا نہ صرف منع ہے بلکہ اس کو سخت معیوب بھی سمجھا جاتا ہے- ان کا ماننا ہے کہ اس طرح کے گیم کھیلنے سے گھر اور خاندان کا سکون برباد ہوتا ہے-
شہزادی کیٹ میڈلٹن خانداں کی پہلی پڑھی لکھی عورت
عام طور پر ہمارے معاشرے میں لڑکوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے جب کہ یہ بھی سمجھا جاتا ہے کہ مغرب میں خواتین کو تعلیم کے تمام مواقع حاصل ہیں- لیکن آپ کو یہ جان کر حیرت ہو گی کہ شہزادے ولیم کی بیوی کیٹ میڈلٹن شاہی خاندان کی وہ پہلی بہو ہیں یا خاتون ہیں جس نے گریجوئشن تک تعلیم مکمل کر کے ڈگری حاصل کی- ان سے قبل نہ تو ملکہ الزبتھ اور نہ ہی شہزادی ڈیانا نے گریجوئشن تک تعلیم مکمل کی تھی اور نہ ہی ان سے قبل کسی شاہی خاتون نے اتنی تعلیم حاصل کی تھی کیٹ میڈلٹن کے بعد میگھن مارکل جو کہ شہزادہ ہیری کی بیوی ہیں- انہوں نے بھی گریجوئشن تک تعلیم حاصل کی ہے-
شہزادہ چارلس اپنا ٹوتھ پیسٹ بھی خود نہیں نکالتے
شہزادی ڈیانا کے سابق بٹلر کے مطابق شہزادہ چارلس کا زندگی گزارنے کا اپنا ہی انداز ہے جس کے مطابق ان کے پاجامے ہر روز صبح استری کیے جاتے ہیں- اس کے علاوہ ان کے جوتوں کی لیسز بھی بالکل چپٹے انداز میں استری کیے جاتے ہیں- ان کے نہانے کا پانی ایک خاص درجہ حرارت تک گرم ہوتا ہے یہاں تک کہ ان کا ٹوتھ پیسٹ بھی ان کا ایک ملازم ایک انچ کی لمبائی کا پیسٹ ٹیوب میں سے نکال کر ان کا ملازم برش پر لگا کر رکھتا ہے-
بچوں کی پیدائش کے وقت ان کے والد کی لیبر روم میں موجودگی لازم
شہزادہ چارلس کی پیدائش جب 1948 میں ہوئی تھی تو اس وقت ان کے والد شہزادہ فلپ اپنے دوستوں کے ساتھ اسکوئش کھیل رہے تھے- جس کے ردعمل کے طور پر ملکہ الزبتھ نے اس کے بعد سے تمام شاہی مردوں کے لیے یہ لازم قرار دیا ہے کہ ڈلیوری کے وقت وہ لیبر روم میں اپنی بیوی کے ساتھ موجود رہیں گے-
شاہی خاندان کے کسی فرد سے شادی کر کے تخت و تاج کا مالک نہیں بنا جا سکتا
شاہی خاندان کا رکن بننے کے لیے اگر کسی شاہی خاندان کے فرد سے شادی کر لی جائے تو اس کا قطعی یہ مطلب نہیں ہے کہ شاہی تخت و تاج کا مالک بننے کا راستہ کھل گیا ہے۔ شاہی خاندان کا فرد بننے کے لیے شاہی تخت پر بیٹھے فرد کی اجازت ملنا ضروری ہوتا ہے جو کہ ایک بہت ہی مشکل معاملہ ہوتا ہے جیسے کہ شہزادی ڈیانا کے بعد ان کی سوکن کو شہزادہ چارلس کی بیوی کا رتبہ تو مل گیا تھا- مگر پرنسز کا خطاب اس کو اب ایک طویل وقت کے بعد نصیب ہوا- یہ تمام راز یقیناً آپ کے لیے نئے ہوں گے شاہی خاندان کی کوشش یہی ہوتی ہے کہ ان کے راز راز ہی میں رہیں مگر آج کل کے دور میں میڈیا سے کچھ چھپانا آسان کام نہیں ہے-
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں