جہاز میں اچانک بچے کی پیدائش کی صورت میں ائیرہوسٹس فوری طور پر کیا کرتی ہے؟

36 ہفتوں کی حاملہ خاتون کو ڈاکٹرز کی جانب سے جہاز کا لمبا سفر کرنے سے منع کیا جاتا ہے لیکن پھر بھی کچھ خواتین مجبوری کے باعث سفر کر لیتی ہیں۔ کچھ کی حالت اتنی خراب بھی ہوئی ہے کہ انہیں جہاز میں ہی بچے کو جنم دینا پڑا۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایسے میں جہاز کے عملے اور ائیرہوسٹس کو کیا کرنا چاہیے؟

اپریل 2017 میں ٹرکش ائیرلائن میں ایک خاتون نے اپنی بچی کو جنم دیا جس میں ائیرہوسٹس نے بے حد مدد کی۔اگر کوئی خاتون اس تکلیف سے گزر رہی ہوں تو سب سے پہلے کوشش کریں کہ جہاز میں دیکھیں کہ کیا کوئی ڈاکٹر موجود ہے جو مدد کر سکے۔ اگر ڈاکٹر موجود نہ ہو تو پھر فلائٹ لینڈ کروانے کی کوشش کی جائے، اگر یہ بھی ناممکن ہو تو پھر ائیر ہوسٹس کو مِل کر بچے کی پیدائش کروانی چاہیے تاکہ ماں اور بچے کی جان بچائی جا سکے۔

جہاز میں بچے کی پیدائش کافی بڑا خطرہ سمجھا جاتا ہے کیونکہ آپ کو کوئی بھی ناگہانی صورت پیچ آ سکتی ہے، لہٰذا اپنے حواسوں پر قابو رکھنا انتہائی ضروری ہے۔ بچے کی پیدائش ہونے کی صورت میں ائیرہوسٹس کو فوری طور پر ماں کی حالت دیکھنی چاہیے۔ اگر حالت زیادہ خراب ہو اور معاملہ سنگین لگ رہا ہو تو پائلٹ سے فوراً لینڈنگ کی بات کر کے کنٹرول ٹاور کو اطلاع دینی چاہیے تاکہ بچے اور ماں کی جان بچائی جا سکے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں