الیکٹرک اسکوٹر کئی دنوں سے لگا تار ملک کی مختلف ریاستوں میں اس کے مالکان کے لیے وبال جان بنی ہوئی ہیں۔ پٹرول کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے پریشان لوگ لاکھوں روپے ادا کرکے الیکٹرک اسکوٹر کو ترجیح دینے لگے ہیں۔لیکن کئی ریاستوں میں ان الیکٹرک اسکوٹرز کی ناقص کارکردگی، کمپنیوں کے دعوؤں کے باوجود کم فاصلہ طے کرنے، اچانک اس کی بیٹریوں میں آگ لگ جانے اور اموات کے واقعات کے بعد ہر اب ہر طرف سے اس الیکٹرک اسکوٹر اور اس کو تیار کرنے والی کمپنیوں کو شدیدعوامی غصے کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور کمپنیاں بھی خود پریشانی کا شکار ہیں۔
اسی دوران تامل ناڈو میں اپنی الیکٹرک اسکوٹر کی ناقص کارکردگی پر برہم ایک ڈاکٹر نے سرِ راہ اپنی الیکٹرک اسکوٹر پر خود اپنے ہاتھوں سے پٹرول چھڑک کر آگ لگادی۔یہ واقعہ تامل ناڈو کے تروپتور ضلع کے امبور بائی پاس روڈ پر پیش آیا، بھارتی میڈیا کے مطابق ڈاکٹر پرتھوی راج نے تین ماہ قبل” اولا ایس ون پرو” الیکٹرک اسکوٹر خریدی تھی۔جس کی قیمت تامل ناڈو میں 1,36,750 روپے بتائی گئی ہے، ڈاکٹر پرتھوی راج کے مطابق وہ اس الیکٹرک گاڑی کی ناقص کارکردگی اور مکمل چارج شدہ بیٹری کے باوجود کم فاصلہ طے کیے جانے سے شدید پریشان تھے۔انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اس سلسلہ میں اولا الیکٹرک کمپنی سے بھی رجوع کیا تھا جہاں جانچ پڑتال کے بعد انہیں بتایا گیا کہ گاڑی بہترین حالت میں موجود ہے۔سوشل میڈیا پر وائرل اس واقعہ کے ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ڈاکٹر پرتھوی راج کی گاڑی جب 44 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے رک گئی تو وہ شدید برہم ہوگئے۔
انہوں نے غصہ کی حالت میں قریبی پٹرول پمپ سے بوتل میں دو لیٹر پیٹرول منگوا کر اپنی اس ڈیڑھ لاکھ روپے مالیت کی الیکٹرک اسکوٹر پر پورا پیٹرول چھڑک دیا اور خود اپنے ہاتھوں سے ماچس کی تیلی جلا کر پیٹرول میں تر الیکٹرک اسکوٹی کو نذرآتش کردیا۔اس واقعہ سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ پٹرول کی قیمتوں سے پریشان ہوکر اس الیکٹرک اسکوٹر کو رحمت مان کر بڑی رقم ادا کرکے خریدنے کے بعد بھی یہ ان کے لیے زحمت بن گئی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں