ممبئی(پی این آئی)انڈیا یہ وہ ملک ہے جہاں مسلمانوں بھائیوں پر زمین تنگ کر دی گئی ہے مگر اب بھی کچھ لوگ ایسے ہیںجنہیں مسلمانوں کی اہمیت اور حیثیت کا اندازہ ہے۔ اب آپکو یہ بتاتے چلیں کہ دشمن ملک ہونے کے باعث بھی ہم بھارتی فلمیں شوق سے دیکھتے ہیں اور انکے اداکاروں کو بطور انسان اور انکے فن کی وجہ سے پسند کرتے ہیں۔تو آج سے کچھ سال قبل ایک مشہور بھارتی اداکار پریش راول کا دیا گیا بیان آج کل پھر سے سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے جس میں وہ صاف کہتے ہوئے نظر آتے ہیں کہ ہماری یہ اچھی بات نہیں ہے کہ ہم صرف مسلمانوں کو بھائی بھائی بس بولتے ہیں اور جسے بھائی مانا جائے اسے یوں بار بار نہیں بولنا چاہیے بلکہ اس کا حق ادا کرنا چاہیے۔
پریش نے یہ بھی کہا کہ میں آپ لوگوں کو یہ بتا دوں کہ یہ وہ ولوگ ہیں جو صرف اپنے اللہ سے ڈرتے ہیں اور کسی سے نہیں ڈرتے مزید یہ کہ نبی پاک ﷺ کو اپنا سب کچھ مانتے ہیں۔ اسی موضوع پر بات چیت کرتے ہوئے بھی کہہ گئے کہ یہ وہی لوگ ہیں جن کے ساتھ ہم آزادی سے پہلے رہے ہیں اور مل کے برصغیر کی آزادی کیلئے کوشش کی ہے۔اس کے علاوہ آپکو یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ پریش راول 30 مئی 1955 کو ممبئی میں پیدا ہوائے۔
انہوں نے اپنے فلمی کیئریر کا آغاز 1985 میں فلم ارجن سے کیا اس کے بعد ایک ولن کے طور پر کئی فلموں میں اداکاری کے جوہر دیکھائے جو مقبول تو ہوئے مگر جو انکے ہنسی مذاق والے کردار بڑی اسکرین پر آتے ہی مشہور ہوئے تو ان کردراوں نے انہیں بھارتی فلمی دنیا میں ایک الگ مقام بخشا۔فلم “ہیرا پھیری” میں بابو راؤ کا کردار تو آج تک بچے بچے کو یاد ہے۔ فلم میں بابو راؤ کو ایک اچھے دل والا مراٹھی شخص دکھایا گیا ۔لیجنڈری اداکار رپیش راول کو انکی خدمات کے اعتراف میں 2014 چمیں مدما شری ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ خیال رہے کہ انکی بیوی کا نام سوروپ سمپت ہے اور انکے 2 بچے بھی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں