برلن (پی این آئی) جرمنی کے دارالحکومت برلن کو مسلم کمیونٹی کا گھر کہا جاتا ہے جہاں بڑی تعداد میں مسلمان آباد ہیں تاہم اب برلن میں مسلمانوں کو دفنانے کے لیے جگہ کم پڑنے کا انکشاف ہوا ہے۔ عرب میڈیا رپورٹس کے حوالے سے بتایا کہ جنازہ گاہ مرکز کے منتظم ایسیکلی کارایل کا کہنا ہے کہ برلن میں قبروں کی مانگ بڑھتی جا رہی ہے جس کے باعث مسلمانوں کو
دفنانے کے لیے قبر ملنا مشکل ہو چکا ہے۔
ایسیکلی کارایل کے مطابق برلن میں ڈھائی سے 3 لاکھ مسلمان رہائش پذیر ہیں لیکن شہر کے نصف مسلمان خاندان مرنے کے بعد اپنے پیاروں کو واپس بھیجنے کا انتخاب کرتے ہیں جبکہ آدھے خاندان تدفین کے لیے جرمنی کا انتخاب کرتے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2008 سے برلن میں قبر کے لیے جگہ ڈھونڈنا ایک مسئلہ بنتا جا رہا ہے لیکن گزشتہ چند ماہ کے دوران اس مسئلے میں شدت آئی ہے اور یہ سلسلہ اتنا بڑھ گیا ہے کہ قبر کے لیے کوئی جگہ باقی نہیں ہے اور اب تو برلن میں مسلمانوں کو دفنانا تقریباً ناممکن ہو چکا ہے۔دوسری جانب دارالحکومت کی انتظامیہ نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ برلن میں مسلمانوں کے لیے 6 قبرستان مختص تھے جن میں اب دفنانے کے لیے جگہ باقی نہیں رہی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں