لاکھوں کروڑوں زندگیاں سیلاب اور زلزلوں کی نذر ہوں گی، باباوانگا نے 2022ء میں کورونا وائرس سے بھی خطرناک وائرس دریافت ہونے کی پیشنگوئی کر دی

لاہور (پی این آئی) بلغاریہ کی نامور خاتون نجومی آنجہانی بابا وانگا نے گذشتہ سالوں کی طرح 2022ء میں رونما ہونے والے واقعات کی بھی پیش گوئی اپنے مرنے سے قبل کی تھی۔ بابا وانگا نے سال 2022ء کے لیے جو پیش گوئیاں کیں ان کے مطابق 2022ء میں آسٹریلیا اور ایشیائی ممالک کو سیلاب اور زلزلے کا سامنا ہوگا جس سے کئی زندگیاں ضائع ہوجائیں گی۔

اس کے علاوہ جہاں دنیا پہلے ہی کورونا وائرس جیسی عالمی وبا کے شکنجے میں ہے وہیں بابا وانگا کے مطابق محققین سائبیریا میں ایک مہلک وائرس دریافت کریں گے، یہ وائرس لوگوں میں بہت تیزی سے پھیلے گا جب کہ اس سے بچنے کا انتظامات کرنے میں بھی بہت وقت لگ جائے گا۔ بابا وانگا کی پیش گوئی کے مطابق بھارت کی کئی ریاستوں کو 2022ء میں بھی ٹڈی دل کے حملے کا سامنا کرنا پڑے گا جس سے فصلیں تباہ ہونے کا خدشہ ہے۔اس سے قبل 2020ء میں بھی ریاست گجرات، راجستھان اور مدھیا پردیش میں ٹڈی دلوں نے حملہ کیا تھا۔ بابا وانگا کے دعوے کے مطابق اومواموا نامی سیارچہ زمین پر زندگی کی تلاش کے لیے ایلین بھیجے گا۔ جہاں دنیا پہلے سے ہی پانی کی کمی کے مسئلے سے دوچار ہے وہیں بابا وانگا کے مطابق 2022ء میں دنیا کے کئی شہر پانی کی قلت کا شکار ہوں گے۔ مزید برآں بابا وانگا کی پیش گوئیوں میں ایک پیش گوئی ٹیکنالوجی کے حوالے سے بھی کی گئی ہے، جہاں لوگ پہلے ہی ٹیکنالوجی کے استعمال کے عادی بن چکے ہیں وہاں 2022ء میں لوگوں کا استعمال مزید بڑھ جائے گا اور لوگ ذہنی مریض بن جائیں گے۔واضح رہے کہ بلغاریہ کی نامور خاتون نجومی بابا وانگا ایک حادثے میں نابینا ہوئی تھیں جن کے مطابق یہ کہا جاتا ہے کہ ان میں مستقبل دیکھنے کا ہنر قدرتی طور پر موجود تھا، ان کی پیدائش 1911ء میں ہوئی تھی جب کہ موت 1996ء میں ہوئی۔

بابا وانگا نے کئی سال قبل کچھ ہوش رُبا پیشن گوئیاں کی تھیں جن میں سے اب تک کئی پیشن گوئیاں سچ ثابت ہو چکی ہیں۔نابینا خاتون بابا وانگا نے مرنے سے قبل پیشن گوئی کی تھی کہ 2019ء کو قدرتی آفات گھیرے رکھیں گی، جبکہ دنیا کے دو رہنماؤں کی زندگیوں کو خطرات لاحق رہیں گے۔انہوں نے پیشن گوئی کی تھی کہ 2004ء کی طرح ایک اور سونامی ایشیاء کو نشانہ بنائے گا جس میں پاکستان، بھارت، انڈونیشیا، جاپان سمیت کئی ملکوں کا صفایا ہو جائے گا۔ یاد رہے کہ بلغاریہ میں پیدا ہونے والی بابا وانگا کا اصلی نام وانژلیا پاندوا دیمیتروا تھا جو 12 سال کی عمر تک ایک عام سی زندگی بسر کر رہی تھیں لیکن پھر وہ ایک پُراسرار بگولے کی زَد میں آ کر گم ہو گئیں اور کئی دنوں کے بعد اپنے خاندان کو ملیں ۔ان کی آنکھوں میں مٹی بھر جانے کی وجہ سے اُن کی بصارت کم ہوتی چلی گئی۔لیکن اس کے باوجود وہ کافی کچھ دیکھ سکتی تھیں اور پیشین گوئیاں کر کے لوگوں کی مدد کرتی تھیں۔ نابینا خاتون بابا وانگا خود تو 1996ء میں انتقال کر گئی تھیں لیکن مرنے سے پہلے آنے والی کئی دہائیوں کی پیش گوئیاں کر گئیں۔

انہوں نے 2001ء میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر ہونے والے حملے اور 2004ء میں آنے والے سونامی، سیاہ فام امریکی شہری کے امریکی صدر بننے اور 2010ء میں عرب دنیا میں تحریکوں کی پیشن گوئی کی تھیں۔انہوں نے سال 2021ء کے لیے بھی کچھ پیشن گوئیاں کی تھیں۔ نجومی بابا وانگا نے پیشگوئی کی تھی کہ 2021ء میں دنیا میں مصائب اور حادثات بڑھیں گے۔دنیا کو دکھوں کا سامنا ہو گا جو انسانی راہ کو تبدیل کر دے گا،انہوں نے کہا کہ ایک طاقتور اژدہا پوری انسانیت کو لپیٹ میں لے گا۔اور تین عفریت مل کر ایک ہو جائیں گے۔ نجومی بابا وانگا کے مطابق 2021 میں لوگ اپنے عقائد اور مذاہب کی بنیاد پر سخت تقسیم سے گزریں گے اور روسی صدر پیوٹن کو قتل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔تاہم انہوں نے عجیب و غریب پیشگوئی کی ہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک غیر معمولی دماغی و نفسیاتی عارضے کا شکار ہوں گے۔بابا وانگا کے مطابق دنیا کا خاتمہ 51صدی عیسوی میں ہو گا۔انہوں نے سال 2021 کے کہا تھا کہ وہ 5 پھر 100 اور اس کے بعد بہت سارے صفر والے اعداد دیکھ رہی ہیں۔ بابا وانگا کے ماننے والوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہوں نے شہزادی ڈیانا کی موت، سویت یونین کے ختم ہونے، جرمنی کے مشرق اور مغرب کے اتحاد اور 2004ء میں تھائی لینڈ کے سونامی جیسی بڑی پیش گوئیاں کی تھیں جو پوری ہوئیں۔ بابا وانگا نہ صرف جڑی بوٹیوں کی حکیم بلکہ مذہبی پیشوا بھی تھیں جنہوں نے سال 5079ء تک کی پیش گوئیاں کی ہیں کیونکہ ان کا خیال تھا کہ اس کے بعد دنیا کا اختتام ہوجائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں