راولپنڈی (آئی این پی)خاوند کو چھوڑ سکتی ہوں ٹک ٹاک کو نہیں، ٹک ٹاکر خاتون نے اپنے شوق کی خاطر ازواجی زندگی کو قربان کرتے ہوئے شوہر سے علیحدگی اختیار کرلی۔ شوہر آخری لمحات تک بیوی کی منتیں کرتے ہوئے گھر بسانے کی کوشش کرتا رہا مصالحتی کوشش ناکام۔ہونے اور بیان کے بعد عدالت نے خلع کا دعوی خاتون کے حق میں کرتے ہوئے اسے شادی کی بندھن سے آزاد کردیا
تفصیلات کے مطابق حمیر سلیم چھیمہ ایڈوکیٹ کی توسط سے دانش نامی شہری نے فیملی جج لببنی صغیر کی عدالت میں خانہ آبادی کیلیئے بازو دعوی کر رکھا تھا دعوی میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ اسکے والدین انتقال کرچکے ہیں اور وہ اپنے بھائی بھابھی وغیرہ کے ساتھ رہائش پذیر ہے بھابھی نے تین ماہ قبل لاہور کی رہاشی سے شادی کرائی تھی شادی کے بعد پتہ چلا کہ ٹک ٹاک بنا کر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرتی ہے جس پر اسے سمجھانے کی کوشش کی مگر اس نے ایک نہ مانی۔سب سے زیادہ قابل اعتراض بات یہ تھی کہ یہ بغیر دوپٹے ٹک ٹاک بناتی بغیر دوپٹے ٹک ٹاک ویڈیو بنا کر اپ لوڈ کرنے سے دوست احباب اور عزیزواقارب کے سامنے شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا
عدالت کے طلب کرنے خاتون ٹک ٹاکر نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ ٹک ٹاک نہیں چھوڑ سکتی کیونکہ میرے ایک ہزار فالور ہیں۔جس پر عدالت میاں بیوی کو مصالحت کے لیئے آپس میں مشاورت کی ہدایت کی دانش نے گھر بسانے کے لیئے بیوی کو الگ گھر لیکر دینے اور تمام جائز مطالبات پورے کرنے کی پیشکش بھی کی جو ٹک ٹاک نے ٹھکرا دی عدالت نے بیوی کو منانے میں ناکامی پر دعوی خاتوں کے حق میں ڈگری کردیا۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں