اسلام آباد (پی این آئی) قراقرم ہائی وے کے خوبصورت اور دلفریب مناظر دنیا بھر کے عوام کی توجہ کا مرکز بن گئے، پاکستان کی قراقرم ہائی وے کو دنیا کی 15 خوبصورت شاہراہوں میں شامل کر لیا گیا- تفصیلات کے مطابق سیاحتی، تفریحی اور مہم جوئی کے حوالے سے معروف فرانسیسی ویب سائٹ وکی کیمپرز نے پاکستان کی قراقرم ہائی وے کو دنیا کی 15 خوب صورت ترین شاہراؤں کی فہرست میں شامل کیا ہے۔وکی کیمپرز پہاڑوں، ساحلوں، صحراؤں سمیت دیگر دلفریب مقامات کیلئے سیاحتی خدمات فراہم کرنے والی دنیا کی معروف ویب سائٹ ہے جو امریکا، یورپ، لاطینی امریکا سمیت دنیا بھر میں مہم جُو افراد کو خدمات فراہم کر رہی ہے۔ وکی کیمپرز نے اپنے ویب سائٹ پر قراقرم ہائی وے کی خوبصورت تصاویر کے ساتھ تفصیلات جاری کرتے ہوئے لکھا ہے کہ قراقرم دنیا کی دوسری سب سے بلند ترین ہائی وے ہے جو چار ہزار 693 میٹر کی بلندی پر تعمیر کی گئی ہے اور چین کو پاکستان سے ملاتی ہے۔ویب سائٹ نے لکھا ہے کہ قراقرم پہاڑی سلسلے میں بعض چوٹیوں کی بلندی سات ہزار میٹر سے بھی زیادہ ہے۔ اس ہائی وے کے خوبصورت اور دلفریب مناظر پاکستان سمیت دنیا بھر کے سیاحوں کیلئے مثالی ہیں۔ وکی کیمپرز کے مطابق دنیا کی دیگر خوب صورت سڑکوں میں ناروے کی اٹلانٹک روڈ شامل ہے، یہ 8.3 کلومیٹر لمبی سڑک جتنی خوبصورت ہے، اتنی ہی خطرناک بھی ہے۔گو کہ یہ عمدہ نظارہ پیش کرتی ہے۔ اٹلانٹک روڈ کئی چھوٹے جزیروں اور چٹانوں پر تعمیر کی گئی ہے اور متعدد پلوں کو عبور کرتی ہے۔ اطالوی اور سوئس سرحد پر واقع کرنل ڈو اسٹیلیو روڈ 2700 میٹر سے زیادہ اونچائی پر تعمیر کی گئی ہے، اس میں 60 کے قریب موڑ مسحور کن نظارے پیش کرتے ہیں۔ اسی طرح ڈیڈس گورجس روڈ مراکش کے مشرق میں واقع ہے جو بحرہ مردار کے کنارے 500 میٹر اونچائی پر مختلف گھاٹیوں سے گزرتی ہے۔ٹی ایف سانٹا کروز ڈی ٹینیرف نامی روڈ سپین میں واقع ہے۔ سپین میں دنیا کی سب سے خوبصورت شاہراہیں ہیں، ٹی ایف 436 روڈ ٹائی آتش فشاں کے ساتھ چلتی ہے اور یہ نظارہ ناقابل فراموش ہوتا ہے۔ فرانس کے علاقے ایویرون میں واقع میلو وائڈکٹ بھی خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہے، اسے فرانسیسی انجینئر مشیل ویرلوجیکس نے ڈیزائن کیا تھا، میلو وائڈکٹ وادی ترن کو 2400 میٹر لمبائی اور 343 میٹر اونچائی سےعبور کرکے گزرتی ہے۔البرٹا کینیڈا میں آئس فیلڈز پرمنڈ، جسے آٹو رائٹ 93 بھی کہا جاتا ہے، ایک بہت ہی عمدہ سڑک ہے جو دنیا کی خوبصورت سڑکوں میں اپنا مقام رکھتی ہے۔ یہ کینیڈا کے بینف نیشنل پارک میں جھیل لوئس سے نیشنل پارک کو آپس میں ملاتی ہے۔ سالٹا ارجنٹائن میں واقع آڑ این 40 دنیا کی سب سے طویل اور خوبصورت سڑکوں میں سے ایک ہے، یہ پانچ ہزار کلومیٹر طویل سڑک ہے ، یہ لامتناہی روڈ ارجنٹائن کے شمال کو جنوب کو ملاتی ہے۔اس کے مناظر بے حد حیرت انگیز اور متنوع ہیں۔ جنوبی افریقہ میں ثانی پاس ایک روڈ ماؤنٹین پاس ہے جو جنوبی افریقہ اور لیسوتھو کے مابین سرحد کو عبور کرتا ہے۔ اسی طرح ڈینالی ہائی وے یا الاسکا روٹ ایٹ 218 کلومیٹر لمبی سڑک ہے، اس کے اطراف کئی تہذیبیں دیکھنے کو ملتی ہیں، اس کے علاوہ یہ مقام جنگلی پودوں اور حیوانات کے مشاہدہ کے لئے مثالی ہے۔واضح رہے کہ پاکستان کو چین سے ملانے کا زمینی ذریعہ ہے۔ اسے قراقرم ہائی وے اور شاہراہ ریشم بھی کہتے ہیں۔ یہ دنیا کے عظیم پہاڑی سلسلوں قراقرم اور ہمالیہ کو عبور کرتی ہے۔ درہ خنجراب کے مقام پر سطح سمندر سے اس کی بلندی 4693 میٹر ہے۔ یہ چین کے صوبہ سنکیانگ کو پاکستان کے شمالی علاقوں سے ملاتی ہے۔ یہ دنیا کی بلند ترین بین الاقوامی شاہراہ ہے۔یہ بیس سال کے عرصے میں 1986ء مکمل ہوئی اسے پاکستان اور چین نے مل کر بنایا ہے۔ اس کو تعمیر کرتے ہوئے 810 پاکستانیوں اور 82 چینیوں نے اپنی جان دے دی۔ اس کی لمبائی 1300 کلومیٹر ہے۔ یہ چینی شہر کاشغر سے شروع ہوتی ہے۔ پھر ہنزہ، نگر، گلگت، چلاس، داسو، بشام، مانسہرہ، ایبٹ آباد, ہری پورہزارہ سے ہوتی ہوئی حسن ابدال کے مقام پر جی ٹی روڈ سے ملتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں