جہانیاں(آن لائن) پاکستان سمیت دنیا بھر میں کچھوئوں کی افزائش نسل اور ان کی دیکھ بھال کا عالمی دن 23مئی کو منایاجائے گااس دن کے منانے کا مقصد دنیا بھر میں کچھوئوں کی کم ہوتی تعداد،ان کی افزائش و دیکھ بھال اور کچھوئوں کے متعلق معلومات فراہم کرنا ہے امریکہ کی حیوانات کے متعلق ایک تنظیم نے دنیا بھر میں کچھوئوں کی نسل کشی کے خلاف تحریک چلانے کیلئے 1990ء میں کچھوئوں کے حفاظت کا عالمی دن منانے کا فیصلہ کیا جس کے بعد دنیا بھرمیں ہر سال23مئی کو کچھوئوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔۔۔۔۔
چھپکلی اپنی دم کیوں توڑ دیتی ہے؟ چھپکلی کی چالاکی آخرکار پکڑی گئی
چھپکلی گھروں کی چھتوں اور دیواروں میں رینگتی ہوئی تو ضرور نظر آتی ہو گی اور بچے اس کو ڈرا کر بھگاتے بھی ہیں۔ آپ خود بھی مختلف حربے کرکے چھپکلی کو بھگا دیتے ہوں گے۔ بعض اوقات آپ نے دیکھا ہوگا کہ بچے جب چھپکلی کو مارتے ہیں توسب سے پہلے اس کی دم الگ ہو جاتی ہے اور کچھ دیر تک پھڑپھڑا رہی ہوتی ہے اور یوں ہمیں لگتا ہے کہ چھپکلی مر چکی ہے اور اس کی دم پر مزید چپل مار مار کر اس کو آخر کار بلکل مار دیتے ہیں۔ لیکن اگر آپ کو نہیں معلوم تو ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ چھپکلی اکثر اپنی دم خود ہی توڑ دیتی ہے۔۔ مگر کیوں؟ اور کیسے؟ چھپکلی کو ایک سمجھدار اور تیز دماغ ریپٹائل اسی لئے کہا جاتا ہے کہ جتنے بھی رینگنے والے جانور ہیں ان میں سب سے زیادہ ذہین بھی چھپکلی ہی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جب چھپکلی کو کسی بھی جانور یا انسان سے خطرہ محسوس ہونے لگتا ہے تو وہ ان کی آنکھوں میں دھول جھونک دیتی ہے۔ کیسے؟ چھپکلی میں قدرتی طور پر یہ حس پائی جاتی ہے کہ وہ اپنے آپ کو بچانے کے لئے اپنی دم کو خود ہی توڑ دیتی ہے جس سے سامنے والے کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ چھپکلی مرگئی ہے درحقیقت چھپکلی زندہ ہوتی ہے بس اس کی دم الگ ہو جاتی ہے۔ ایسا کیوں ہوتا ہے؟ چھپکلی اپنی دم اس وجہ سے آسانی سے توڑ پاتی ہے کیونکہ نہ اس میں کوئی ہڈی ہوتی ہے اورنہ کسی قسم کی کوئی شریان اور خون بھی نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ دم آسانی سے ٹوٹ جاتی ہے۔ پھر انسانوں اور جانوروں کو یہ لگتا ہے کہ چھپکلی مرگئی لیکن اصل میں وہ زندہ ہوتی ہے۔ دوبار دم کب آتی ہے؟ چھپکلی کی دم 10 سے 20 دنوں میں دوبارہ آنے لگتی ہے یہی وجہ ہے کہ 25 دن تک چھپکلی ایک مرتبہ پھر تیزی سے رینگنے لگتی ہے، لیکن دوبارہ آنے والی دم عموماً پہلے والی دم سے 4 سینٹی میٹر چھوٹی آتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں