پیر ابو نعمان رضوی سیفی جادو برحق ہے اور اسکے وقوع ہونے کا بھی عملی طریقہ ہے۔کسی بد بخت کو جب کسی انسان پر سحر امراض کرنا ہوتا ہے تواسکا چھوڑا ہواجن اس کے دماغ کے اس مرکزپر مورچہ بنا لیتا ہے جس کی ڈیوٹی جادوگر لگاتا ہے ۔مثلاً کان کا مرکز احساس یا آنکھ یا پاؤں کا مرکز احساس ، اس کے بعد اس عضو کی تین حالتوں میں سے ایک حالت رونما ہوسکتی ہے ۔۱ ۔ جن یاتو عضو اور اس کے احساس کے درمیان سگنل کا تبادلہ ( اللہ کی قدرت سے ) روک دیتا ہے ۔جس کی وجہ سے وہ عضو بے عمل ہوجاتا ہے اور مریض بہرہ ہو جاتا ہے یا اندھا یاگونگا ہوجاتا ہے یا عضو بے حرکت ہوجاتا ہے۔۲ ۔ یا پھر وہ کبھی سگنل کے تبادلے کو ( اللہ کی قدرت سے ) روک لیتا ہے اور کبھی چھوڑ دیتا ہے جس سے وہ عضو کبھی بے عمل ہوجاتا ہے اور کبھی کام کرناشروع کر دیتا ہے۔ ۳ ۔ یاپھر جن عضو اور اس کے مرکز احساس کےدرمیان بغیر اسباب کے لگاتار اور انتہائی تیز سگنلز کا تبادلہ کرتا ہے ۔جس کی وجہ سے وہ عضو سخت بن جاتا ہے اور مکمل طور پر بے کار نہیں ہوتا لیکن کم از کم بے حرکت ضرور ہوجاتاہے ۔افسر بالا یا کسی سرکاری افسر کا دل رام کرنے کے لئے ایسا وظیفہ جو کاروباری حضرات کی راہیں کھول دے گاجادو کی تمام قسموں کے لئے کلونجی کے تیل پر سورۃ فاتحہ ۴۱ بار دم کرکے مریض کے متاثرہ عضو پر صبح شام ملیں ۔اور سورہ المومنون کی آخری چار آیات پڑھ کر متاثرہ کے بائیں کان میں پھونک ماریں ،انشا اللہ اسکا سحر ٹوٹ جائے گا ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں