سکیورٹی اداروں میں کھلبلی مچ گئی، بھارتی دارالحکومت نئی دہلی پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھا

نئی دہلی(این این آئی)بھارتی دارالحکومت میں میٹرو اسٹیشن کے قریب موٹر سائیکل سواروں کے پاکستان زندہ باد کے نعروں سے پورا علاقہ گونج اْٹھا جس پر نام نہاد سیکولر اسٹیٹ کے دعویداروں نے 3 خواتین سمیت 6 افراد کو حراست میں لے لیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق دارالحکومت نئی دہلی میں 6 موٹر سائیکل سوار افراد

میٹرو اسٹیشن کے قریب ‘‘پاکستان زندہ باد’’ کا نعرہ لگاتے ہوئے دیکھے گئے جن میں 2 نوجوان 3 خواتین اور ایک بچہ شامل تھے۔نئی دہلی پولیس نے بتایا کہ ٹیلی فون پر موصول ہونے والی شکایت پر جائے وقوعہ پر پہنچے تو وہاں چند افراد پیلے رنگ کی موٹر سائیکل پر موجود تھے اور پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگا رہے تھے۔ نعرے لگانے والی 3 خواتین سمیت 6 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ایک سینئر پولیس افسر نے میڈیا کو بتایا کہ تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ نعرے لگانے والے انڈیا گیٹ کے علاقے سے کرائے کی بائیکس پر آئے تھے اور ریس لگا رہے تھے جس کے دوران ایک دوسرے کو دوسرے ممالک کی ٹیم کے طور پر پکار رہے تھے۔پولیس افسر نے بتایا کہ ریس کے دوران جو موٹرسائیکل سوار پاکستانی ٹیم بنے تھے، انہوں نے اپنی جیت پر فاتحانہ انداز میں پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا جس پر کچھ لوگوں نے پولیس میں شکایت لگادی۔۔۔۔خاتون کا 31ویں بار بھی کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا، عوام پریشان، محکمہ صحت نے کیا تسلی دے دی؟جے پور(این این آئی)بھارتی ریاست راجستھان کے علاقے جے پور سے تعلق رکھنے والی خاتون کے اگست سے اب تک 31 بار کورونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں اور حیران کن طور پر 31 بار ٹیسٹ کی رپورٹ مثبت آئی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق عام تاثر یہ ہے کہ ایک بار رپورٹ مثبت آئے تو 15 دن یا زیادہ سے زیادہایک

ماہ بعد اس کا نتیجہ منفی آجاتا ہے۔بھارت سے تعلق رکھنے والی 32 سالہ خاتون نے اگست سے جنوری کی 20 تاریخ تک کورونا تشخیص کے 31 بار ٹیسٹ کروائے اور رپورٹ مثبت آئی ہے۔یہاں قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ خاتون میں کورونا کی کوئی علامت بھی نہیں ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق خاتون کے 14 بار پی سی آر اور 17 بار اینٹی جن ٹیسٹ کروائے گئے، جن کی رپورٹس میں انہیں کورونا کی تشخیص ہوئی۔ کہا جارہا ہے کہ مذکورہ خاتون کا دماغی توازن درست نہیں جس کی وجہ سے ان کی دیکھ بھال اہل خانہ یا کوئی رشتے دار نہیں کررہا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ خاتون گزشتہ پانچ ماہ سے مسلسل قرنطینہ میں ہیں، انہیں یکم ستمبر 2020 کو ایک سماجی تنظیم کے سینٹر میں منتقل کیا گیا۔راجستھان کے محکمہ صحت کے افسر ڈاکٹر کپتان سنگھ کا کہنا تھا کہ علامات نہ ہونے کے باوجود خاتون کو وائرس کی تشخیص ہونا اس بات کی علامت ہے کہ ان کی آنتوں میں وائرس پہنچ چکا ہے جو غیر فعال ہے۔ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ خاتون مکمل صحت مند ہیں، ان میں موجود وائرس اب دوسروں کو متاثر نہیں کرسکتا۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں