کراچی (این این آئی) علاج کے باوجود کمر کا درد ٹھیک نہ ہونے پر شہری نے جراح کیخلاف عدالت میں درخواست دے دی، جس میں 30لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کی استدعا کی گئی۔کراچی کے ملیر کورٹ میں اپنی نوعیت کا ایک منفرد کیس سامنے آیا ہے جس میں ایک شہری کمر میں درد کی شکایت پر جراح کیخلاف
کنزیومر کورٹ پہنچ گیا۔درخواست گزار شہری کا کہنا تھا کہ جراح نے مجھ سے کمر کا درد ٹھیک کرنے کا دعوی کیا تھا جبکہ علاج کے بعد درد کم ہونے کے بجائے مزید بڑھ گیا، عدالت نوٹس لے۔شہری نے درخواست میں مزید بتایا کہ میری کمر کی تکلیف بڑھنے پر جراح کی جانب سے کوئی معقول جواز بھی نہیں بتایا گیا، ڈیمیجزکی مد میں30لاکھ روپے ادا کئے جائیں۔کنزیومر کورٹ میں درخواست کی سماعت پر عدالت کی جانب سے فریقین کو نوٹس جاری کیے گئے تاہم فریقین عدالت کو تسلی بخش جواب نہیں دے سکے، عدالت کی جانب سے فریقین کو ایشو فریم فراہم کردیا گیا۔وا ضح رہے کہ اس سے قبل بھی کراچی کے ایک شہری بیوی کا پسندیدہ جوتا خراب ہونے کے غم میں عدالت پہنچ گیا اور کنزیومر پروٹیکشن کورٹ ایسٹ میں دوکاندار کیخلاف درخواست جمع کرادی۔درخواست میں مقف اختیار کیا گیا تھا کہ اہلیہ نے طارق روڈ سے1600روپے میں جوتا خریدا تھا ، چند دن میں ہی جوتا دو ٹکڑوں میں تبدیل ہوگیا، اس کا معاوضہ دلایا جائے۔۔۔۔
پاک بھارت مشترکہ ٹیم عالمی مقابلے میں شریک، کشیدگی اور الزام تراشی کے ماحول میں انوکھا واقعہ
اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان اور بھارت دو ایسے ہمسایہ ملک ہیں جن کے درمیان انتہا درجے کی کشیدگی
ہے، لیکن کشیدگی ، الزام تراشیوں اور جنگ و جدل کے اس ماحول میں ایک ایسا کھیل ہے جس میں پاکستان اور بھارت کی مشترکہ ٹیم دنیا کی دوسری ٹیموں کا مقابلہ کر رہی ہے۔ یہ موقع تب آیا جب چین کے ساتھتعلقات میں کشیدگی کے نتیجے میں بھارت نے مشہور موبائل گیم پب جی پر پابندی عائد کر دی ۔ اس موقع پر کشمیر میں مقیم شہری تو زیان شفیق کی ای سپورٹس کی ٹیم کھلاڑیوں سے خالی ہو گئی۔ انڈیا کے زیر قبضہ کشمیر میں رہنے زیان شفیق نے پھر یہ خلا پُر کرنے کے لیے پاکستان کی طرف دیکھا۔ شفیق کا کہنا ہے کہ انہیں ڈر تھا کہ پاکستانی کھلاڑی ان کا ساتھ نہیں دیں گے لیکن عملی طور پر اس کے برعکس ہوا۔81 سالہ شفیق کو پاکستانی ای گیم کھلاڑیوں سے بھرپور حمایت ملی اور وہ مشترکہ طور پر کھیلنے کے لیے تیار ہو گئے۔شفیق کی پب جی پر ٹیم جس کا نام سٹالوارٹز ای سپورٹس ہے پب جی کی ورلڈ لیگ تک پہنچنے والی تھی، جس میں جیت کا انعام 20 لاکھ ڈالر ہے۔ تاہم پب جی کے بلاک ہونے پر شفیق کی ٹیم کھلاڑیوں سے خالی ہوگئی۔شفیق کا کہنا ہے کہ میں نے کسی طرح اپنی ٹیم کے سلاٹ کو ہاتھ سے جانے نہ دیا لیکن مجھے انڈیا سے کھلاڑی چننے کی اجازت نہیں تھی۔ تو میں نے پاکستان کے کھلاڑیوں سے رابطہ کیا۔پاکستان کی ٹیم نے ورلڈ لیگ میں گذشتہ سال کھیلا تھا، تو میں نے انہیں اپنے ساتھ تعاون کرنے کو کہا اور وہ راضی ہو گئے۔ دونوں ملکوں کے مابین یہ انوکھی مثال ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں