شکاگو(پی این آئی)کورونا سے متاثرہ مریضہ کی زندگی متبادل پھیپھڑے لگا کر بچا لی گئی، انتہائی مشکل آپریشن دس گھنٹے جاری رہا۔امریکا میں اپنی نوعیت کا پہلا بڑا آپریشن کر کے کرونا وائرس انفیکشن میں مبتلا ایک مریضہ کو نئی زندگی دی گئی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی شہر شکاگو میں کرونا وائرس کی
مریضہ کے دونوں پھیپھڑوں کا کامیاب ٹرانسپلانٹ کیا گیا، امریکا میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا آپریشن تھا۔ہسپانوی نسل سے تعلق رکھنے والی خاتون کے دونوں پھیپھڑے ناکارہ ہو گئے تھے، دونوں پھیپھڑوں کا بیک وقت ٹرانسپلانٹ کیا گیا، یہ آپریشن عام ٹرانسپلانٹ سے زیادہ مشکل اور کئی گھنٹے طویل تھا۔ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کامیاب آپریشن کے بعد خاتون کچھ دن وینٹی لیٹر پر رہیں گی کیوں کہ کرونا وائرس نے ان کے سینے کے پٹھوں کو اتنا کم زور کر دیا ہے کہ وہ خود سے سانس نہیں لے سکتیں۔یہ آپریشن 5 جون کو نارتھ ویسٹرن میموریل اسپتال میں کیا گیا، جہاں نوجوان خاتون کو دہرے پھیپھڑوں کے ٹرانسپلانٹ پروسیجر کے ذریعے بچایا گیا، کرونا وائرس نے ان کے دونوں پھیپھڑوں شدید طور پر متاثر کر دیے تھے۔رپورٹس کے مطابق شکاگو کی 20 سالہ خاتون آپریشن سے قبل 2 ماہ تک وینٹی لیٹر اور دل اور پھیپھڑوں کی مشین (heart-lung machine) پر تھیں، آپریشن کرنے والے ڈاکٹر انکٹ بھرت کا کہنا تھا یہ آپریشن 10 گھنٹوں پر مشتمل تھا، کووِڈ نائنٹین نے مریضہ کے پھیپھڑوں میں بڑے بڑے سوراخ کر دیے تھے اور یہ سینے کی دیوار کے ساتھ بالکل چپک گئے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ امید ہے یہ طریقہ عام ہو جائے گا کیوں کہ اس سے اور بھی زندگیاں بچائی جا سکتی ہیں۔ اسپتال کے میڈیکل دائریکٹر ڈاکٹر ریڈ ٹامک کا کہنا تھا کہ ہمیں توقع ہے کہ خاتون مکمل طور پر صحت یاب ہو جائیں گی۔ڈاکٹر بھرت کا کہنا تھا کہ جب اپریل میں خاتون کو اسپتال داخل کیا گیا تو اس کی حالت تیزی سے خراب ہوئی، ڈاکٹرز نے ٹرانسپلانٹ کے لیے اس کے جسم سے وائرس صاف ہونے کا 6 ہفتوں تک انتظار کیا، اس کی حالت بہت خراب تھی، ایسی علامات تھیں کہ اس کا دل، گردے اور جگر بھی ناکارہ ہونے والے ہیں، اس لیے اسے ٹرانسپلانٹ کی فہرست میں آگے کیا گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں