ایک نئی طبی تحقیق نے ٹائپ ٹو ذیابیطس سے متعلق برسوں سے قائم عام تصور کو چیلنج کر دیا ہے۔ روایتی طور پر اس بیماری کو عمر بھر ساتھ رہنے والی حالت سمجھا جاتا ہے جس میں مسلسل علاج، باقاعدہ نگرانی اور مختلف پیچیدگیوں کا خطرہ شامل ہوتا ہے۔ تاہم یونیورسٹی آف گلاسگو کی تازہ ترین تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ مخصوص حالات میں ٹائپ ٹو ذیابیطس کو واپس پلٹانا — یعنی ’ریورسل‘ یا ’ریمی شن‘ — ممکن ہو سکتا ہے۔
ریمی شن یا ریورسل کیا ہے؟
طبی اصطلاح میں ریمی شن اس حالت کو کہتے ہیں جب مریض کے خون میں شوگر کی مقدار بغیر کسی فعال دوا یا سرجری کے ایک خاص مدت تک نارمل حد میں رہنے لگے۔ اسے مکمل شفایابی نہیں کہا جا سکتا کیونکہ بیماری کے بنیادی اسباب اکثر موجود رہتے ہیں۔ اسی لیے ’ریورسل‘ کا لفظ بھی احتیاط کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے۔
عملی طور پر اس کا مطلب یہ ہے کہ مریض کا شوگر لیول قابو میں آ جاتا ہے اور زیادہ تر افراد اپنی ذیابیطس کی ادویات چھوڑنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔
شوگر کیوں واپس پلٹتی ہے؟
ٹائپ ٹو ذیابیطس کی دو بڑی وجوہات ہوتی ہیں:
انسولین کے خلاف مزاحمت
لبلبے میں انسولین بنانے والے بیٹا خلیوں کی کمزور کارکردگی
تحقیق کے مطابق جگر اور لبلبے میں اضافی چربی ہونا ان دونوں مسائل کو بڑھا دیتا ہے، جس سے انسولین کی تیاری اور کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔
وزن میں کمی ان اعضا میں جمع شدہ اضافی چربی کم کرتی ہے، جس کے نتیجے میں انسولین بہتر کام کرنے لگتی ہے اور بعض افراد میں شوگر ریورسل کی سطح تک واپس جا سکتی ہے۔
کون سی حکمتِ عملیاں ریمی شن میں مدد دے سکتی ہیں؟
1. وزن میں واضح کمی
موٹاپے کے شکار ٹائپ ٹو مریضوں میں نمایاں وزن کم کرنا ریمی شن کے لیے انتہائی مؤثر ہے۔
تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ وزن کم کرنے والی سرجری کے بعد بہت سے مریضوں میں شوگر کی علامات کم ہو جاتی ہیں یا ادویات چھوڑنی پڑتی ہیں۔
2. انتہائی کم کیلوری والی غذائیں (VLCDs)
10 سے 15 کلو یا اُس سے زیادہ وزن میں کمی لانے والی ایسی غذائیں اُن افراد میں زیادہ فائدہ دیتی ہیں جنہیں ذیابیطس حال ہی میں تشخیص ہوئی ہو۔
3. کم کاربوہائیڈریٹ یا کم توانائی والی خوراکیں
کاربوہائیڈریٹ کی مقدار کم کرنے سے انسولین کی ضرورت گھٹ جاتی ہے اور وزن کم ہونے کے ساتھ شوگر لیول بھی بہتر ہوتا ہے۔
مزید یہ کہ وقفے وقفے سے روزہ رکھنے (Intermittent Fasting) کے تجربات میں بھی کچھ لوگوں نے ایک سال تک ریمی شن برقرار رکھی۔
طویل عرصے سے شوگر کے مریضوں میں ریمی شن کے امکانات کم ہوتے ہیں، لیکن پھر بھی مناسب غذا اور دیکھ بھال سے شوگر میں نمایاں بہتری ممکن رہتی ہے۔
ریمی شن مستقل نہیں ہوتی
اگر وزن دوبارہ بڑھ جائے، جسمانی سرگرمی کم ہو جائے یا جسم پر میٹابولک دباؤ بڑھ جائے تو بیماری واپس لوٹ سکتی ہے۔
اسی لیے ریمی شن حاصل کرنا ایک اہم سنگِ میل ضرور ہے، لیکن اسے برقرار رکھنا مستقل احتیاط، صحت مندانہ طرزِ زندگی اور طبی نگرانی کا تقاضا کرتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں






