حکومت نے جان بچانے والی امپورٹڈ (درآمدی) ادویات کے اجازت نامے میں پانچ سال کی توسیع کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق نئی ایس آر او ڈرگز ایکٹ 1976 کی سیکشن 36 کے تحت جاری کی گئی ہے، جس کے تحت جان بچانے والی ناپید اور غیر ملکی ادویات کی درآمد پر استثنیٰ دے دیا گیا ہے۔ اس حکم نامے کے تحت اب سرکاری اور نجی ہسپتال مخصوص شرائط کے ساتھ ایسی ادویات درآمد کر سکیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کینسر، امراضِ قلب سمیت دیگر جان لیوا بیماریوں کے علاج میں استعمال ہونے والی ادویات کو اس سہولت میں شامل کیا گیا ہے۔ امپورٹ شدہ ادویات کی درآمد ڈریپ (DRAP) کی پیشگی منظوری سے مشروط ہو گی، جبکہ ہسپتال ان ادویات کو صرف علاج کی غرض سے استعمال کر سکیں گے۔ انہیں مارکیٹ میں فروخت یا تقسیم کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
علاوہ ازیں، ہسپتال ان ادویات کو کسی قسم کے کلینیکل ٹرائل، ٹیسٹنگ یا تحقیق کے لیے استعمال نہیں کر سکیں گے۔ درآمد کنندگان ادویات کے استعمال کا مکمل ریکارڈ رکھنے کے پابند ہوں گے، اور ادویات کی کسٹم کلیئرنس سے قبل ڈریپ سے باضابطہ سرٹیفکیٹ حاصل کرنا لازم ہو گا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ صرف وہی ادویات درآمد کی جا سکیں گی جو عالمی ادارہ صحت (WHO) سے پری کوالیفائیڈ ہوں۔ یہ فیصلہ عوامی مفاد میں کیا گیا ہے تاکہ ناپید اور ضروری ادویات کی بروقت فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں