اگر بچے اور بچیاں آٹھ سے نو سال کی عمر میں ہی بالغ ہو جائیں تو یہ والدین کے لیے باعثِ تشویش بن جاتا ہے، اور خود بچے بھی ذہنی و جسمانی پیچیدگیوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اب سائنسدانوں نے ایسی ایک ممکنہ وجہ دریافت کر لی ہے جو بچوں میں کم عمری میں بلوغت کی طرف لے جا رہی ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق، بچوں میں وقت سے پہلے بلوغت کی ایک اہم وجہ ماحول میں موجود ایک خاص کیمیکل ہے جو ان کے دماغ پر اثر انداز ہوتا ہے۔ تحقیق کے دوران معلوم ہوا کہ “مسک ایمبریٹ” (Musk Ambrette) نامی کیمیکل، جو عام طور پر پرفیومز، کاسمیٹکس اور گھریلو مصنوعات میں استعمال ہوتا ہے، لڑکیوں میں جلد بلوغت کا سبب بن سکتا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ کیمیکل دماغ کے اُس حصے کو متاثر کرتا ہے جو بلوغت کے عمل کو متحرک کرتا ہے۔ امریکہ کی ایموری یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق، بلوغت کی عمر میں کمی خاص طور پر ان گروہوں میں زیادہ دیکھی گئی ہے جو معاشرتی یا اقتصادی طور پر کمزور ہیں یا نسلی اقلیتوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ مسک ایمبریٹ بلوغت کے عمل میں ایک کردار ادا کر سکتا ہے، لیکن فی الحال صرف اسی کیمیکل کو ذمہ دار ٹھہرانا یا اس پر مکمل پابندی کی سفارش کرنا قبل از وقت ہوگا۔ اس حوالے سے مزید تفصیلی تحقیق کی ضرورت ہے۔
والدین کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ بچوں کے لیے خریدی گئی مصنوعات، جیسے پرفیومز اور کاسمیٹکس، میں اس کیمیکل کی موجودگی پر نظر رکھیں۔
قبل از وقت بلوغت کے طبی اثرات بھی تشویشناک ہو سکتے ہیں۔ سابقہ تحقیقات کے مطابق، اس عمل کا تعلق چھاتی اور بیضہ دانی کے کینسر، میٹابولک سنڈروم، موٹاپا، ٹائپ 2 ذیابیطس اور دل کی بیماریوں سے جوڑا گیا ہے۔
ماہرین نے واضح کیا ہے کہ قبل از وقت بلوغت کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، اور کسی ایک عنصر کو اس کا مکمل ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں