عالمی ادارہ صحت (WHO) نے ہیپاٹائٹس ڈی وائرس کو جگر کے کینسر کی ممکنہ وجہ قرار دے دیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے تحت کام کرنے والی انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر (IARC) نے اسے “کارسینوجین” یعنی سرطان پیدا کرنے والا وائرس قرار دیا ہے۔
ہیپاٹائٹس ڈی ایک ایسا وائرس ہے جو صرف ان افراد کو متاثر کرتا ہے جو پہلے سے ہی ہیپاٹائٹس بی میں مبتلا ہوں۔ اگر دونوں وائرس بیک وقت ہوں تو جگر کے کینسر کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ہیپاٹائٹس بی، سی اور ڈی جگر کو طویل عرصے تک نقصان پہنچاتے ہیں۔ دنیا بھر میں تقریباً 30 کروڑ افراد ان وائرسز سے متاثر ہیں اور ہر سال 13 لاکھ اموات ان بیماریوں سے ہوتی ہیں۔
ہیپاٹائٹس ڈی خون، غیر محفوظ انجیکشن، جنسی تعلقات یا پیدائش کے دوران منتقل ہو سکتا ہے۔ اس کی علامات اکثر واضح نہیں ہوتیں، جیسے تھکن، متلی، پیٹ درد اور جلد کی زردی۔
ہیپاٹائٹس ڈی کی الگ ویکسین موجود نہیں، لیکن ہیپاٹائٹس بی کی ویکسین سے اس سے بچا جا سکتا ہے۔ دنیا کے 147 ممالک میں نوزائیدہ بچوں کو یہ ویکسین دی جا رہی ہے، تاہم علاج و تشخیص کے شعبے میں ابھی بھی بہتری کی ضرورت ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آگاہی، اسکریننگ اور ویکسینیشن کے ذریعے لاکھوں جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں