گھی کو عمومی طور پر ایک صحت بخش غذائی جزو سمجھا جاتا ہے، مگر اس کا ہر کھانے کے ساتھ استعمال فائدہ مند نہیں ہوتا۔ بعض غذاؤں کے ساتھ گھی کا امتزاج ہاضمے میں خلل ڈال سکتا ہے یا صحت کے دیگر مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔
گھی کوئی نیا یا وقتی رجحان نہیں، بلکہ یہ صدیوں سے استعمال ہونے والا صاف شدہ مکھن ہے جسے ‘گولڈن مکھن’ بھی کہا جاتا ہے۔ گھی میں سیر شدہ فیٹی ایسڈز، وٹامن اے اور ڈی سمیت دیگر چکنائی میں حل پذیر وٹامنز شامل ہوتے ہیں، جو اسے غذائیت سے بھرپور اور صحت بخش بناتے ہیں۔
ایشیائی کھانوں میں گھی کو خاص اہمیت حاصل ہے، نہ صرف اس کے ذائقے کی بنا پر بلکہ اس کی طبی خصوصیات کے باعث بھی۔ ماہرین غذائیت کے مطابق روزمرہ خوراک میں ایک یا دو چمچ گھی شامل کرنا نظامِ ہاضمہ کو بہتر بنانے، توانائی بڑھانے اور جلد و بالوں کی صحت میں بہتری لانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
تاہم، گھی کو ہر چیز کے ساتھ کھانے سے پہلے سمجھداری اور احتیاط ضروری ہے، کیونکہ کچھ غذائیں ایسی ہیں جن کے ساتھ گھی کا امتزاج فائدے کے بجائے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
### گھی کے ساتھ کن چیزوں سے پرہیز ضروری ہے؟
*1. شہد*
گھی اور شہد دونوں اپنی جگہ پر صحت بخش سمجھے جاتے ہیں، لیکن جب ان دونوں کو برابر مقدار میں ملایا جائے تو یہ ممکنہ طور پر زہریلے مرکبات پیدا کر سکتے ہیں۔ یہ مرکبات جسم میں سوزش پیدا کرنے کا سبب بن سکتے ہیں، خاص طور پر اگر طویل عرصے تک استعمال کیے جائیں۔
*2. دہی*
دہی ٹھنڈی اور بھاری تاثیر رکھتی ہے، جبکہ گھی گرم اور چکنا ہوتا ہے۔ دونوں کا بیک وقت استعمال نظامِ ہاضمہ کو متاثر کر سکتا ہے، جس سے بدہضمی، پیٹ پھولنا، اور میٹابولزم میں سستی جیسے مسائل جنم لے سکتے ہیں۔
*3. مولی*
مولی ایک سرد تاثیر والی سبزی ہے، جو عام طور پر سردیوں میں کھائی جاتی ہے۔ اگر اسے گھی کے ساتھ زیادہ مقدار میں کھایا جائے تو یہ بھی پیٹ کے مسائل، جیسے گیس اور بدہضمی، کا باعث بن سکتی ہے۔ تاہم اس امتزاج پر سائنسی تحقیق محدود ہے۔
*4. کھٹے پھل*
لیموں، مالٹے، آملہ جیسے ترش پھل گھی کے ساتھ اچھی طرح نہیں گھلتے۔ آیوروید کے مطابق ان کا گھی کے ساتھ استعمال جسم میں گیس، فاضل مادوں اور دیگر خراب اثرات پیدا کر سکتا ہے، جو صحت پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔
### نتیجہ
گھی ایک غذائیت سے بھرپور اور قدیم خوراک ہے، مگر اس کے فوائد سے بھرپور استفادہ حاصل کرنے کے لیے اسے درست طریقے اور درست امتزاج کے ساتھ استعمال کرنا ضروری ہے۔ یاد رکھیں، اچھی صحت کا راز صرف گھی میں نہیں بلکہ مکمل اور متوازن خوراک میں پوشیدہ ہے۔ بہتر ہے کہ اپنی غذا میں کسی بھی بڑی تبدیلی سے پہلے ماہر غذائیت یا طبی ماہر سے مشورہ ضرور کیا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں