بروقت علاج نہ ہونے سے 20 لاکھ پاکستانی نابینے پن کا شکار ہیں۔ لاہور میں الشفاء آئی ہسپتال کا سنگ بنیاد ستمبر میں رکھا جائے گا۔جنرل رحمت خان

اسلام آباد (27 جولائی 2025)
پاکستان شدید نوعیت کے آنکھوں کے امراض کے بحران سے دوچار ہے جہاں لگ بھگ 20 لاکھ افراد بینائی کے ایسے امراض میں مبتلاء ہیں جن کا علاج ممکن ہے۔ ملک بھر میں تقریباً پانچ لاکھ خواتین نابینا پن کا شکار ہیں جوایک سنگین چیلنج ہے اور فوری و جامع اقدامات کا تقاضا کرتا ہے۔

نیشنل پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے الشفاء ٹرسٹ کے صدر میجر جنرل (ر) رحمت خان نے بتایا کہ بصری عارضے لوگوں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کر رہے ہیں۔عمر رسیدہ افراد میں پیدا ہونے والی قریب کی نظر کی کمزوری اگرچہ مکمل اندھے پن کا باعث نہیں بنتی مگر مسائل جنم لیتے ہیں۔ اس وقت لگ بھگ ایک کروڑ چھباسٹھ لاکھ پاکستانی جن میں 61 فیصد خواتین ہیں اس کا شکار ہیں۔

جنرل رحمت خان نے مزید بتایا کہ ریفریکٹیو ایررز اور شوگر کے مریضوں میں پائی جانے والی “ڈایابیٹک ریٹینوپیتھی” بھی بینائی کی خرابی کی بڑی وجوہات ہیں۔ ان کی وجوہات میں ناقص صفائی، آلودہ فضا، ماحولیاتی دباؤ، مالی مسائل، لاعلمی، ناکافی سہولیات اور سماجی رکاوٹیں شامل ہیں۔انھوں نے کہا کہ1985 میں شروع ہونے والا الشفاء ٹرسٹ آج پاکستان کا سب سے جامع فلاحی نیٹ ورک بن چکا ہے۔ ٹرسٹ نے 30 سال قبل روزانہ 25 مریضوں کا علاج شروع کیا تھا جو آج بڑھ کر روزانہ 5000 مریضوں تک پہنچ چکا ہے۔ گزشتہ برس ٹرسٹ نے اپنے چھ جدید اسپتالوں میں 18 لاکھ سے زائد مریضوں کا علاج کیا اور ایک لاکھ سے زیادہ آپریشنز کیے جن میں موتیے اور لیزر سرجریز بھی شامل تھیں، جب کہ 1500 فری آئی کیمپ بھی لگائے گئے۔ طلب میں اضافے کے پیش نظر ٹرسٹ نے حال ہی میں چکوال اسپتال میں توسیع کی جس سے روزانہ مریضوں کی گنجائش 150 سے بڑھا کر 650 ہو گئی ۔ الشفاء ٹرسٹ اور ایور سائٹ کے اشتراک سے پاکستان میں پہلا عالمی معیار کی آئی بینک بھی قائم کیا گیا اور یہ کہ ہم اپنی سہولیات کو دگنا کرتے ہوئے 25 لاکھ مریضوں اور 1.2 لاکھ آپریشنز کا ہدف رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ الشفاء ہسپتال ہر سال 1000 کورنیہ ٹرانسپلانٹ کرتا ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم اسکولوں میں آنکھوں کی لازمی اسکریننگ چاہتے ہیں اور اگرچہ اکثر مریض علاج کی استطاعت نہیں رکھتے لیکن مخیر حضرات کے تعاون سے یہ مشن آگے بڑھ سکتا ہے۔ لاہور میں جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا آئی اسپتال زیر تعمیر ہے حویلی لکھا کا اسپتال آخری مراحل میں ہےجبکہ گلگت کا اسپتال زیر تعمیر ہونے کے باوجود علاج کی سہولیات فراہم کر رہا ہے۔آؤٹ ریچ پروگرام کے جنرل منیجر ڈاکٹر نجم نے کہا کہ ٹرسٹ نے گزشتہ سال 1500 کیمپس کے ذریعے 6.5 لاکھ سے زائد افراد کو انکی دہلیز پر علاج کی سہولت فراہم کی۔

پریس بریفنگ سے قبل نیشنل پریس کلب کے عہدیداران نے الشفاء کے صدر کو آگاہ کیا کہ کلب میں لگائے گئے جدید موبائل آپریشن کلینک میں سینکڑوں صحافیوں کا علاج کیا گیا درجنوں کے آپریشن ہوئے اور مفت چشمے و ادویات فراہم کی گئیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close