راولپنڈی (پی این آئی) الشفاء ٹرسٹ کے صدر جنرل رحمت خان نے کہا ہے کہ ساڑھے پانچ ارب روپے کی لاگت سے لاہور میں جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا اور جدید ترین آنکھوں کا ہسپتال قائم کیا جائے گا جہاں لاکھوں افراد کو علاج معالجہ کی معیاری سہولت فراہم کی جائے گی۔ اس سلسلہ میں حکومت پنجاب نے زمین فراہم کر دی ہے جبکہ چار دیواری بنا دی گئی ہے۔ یہ منصوبہ تین سال سے کم عرصہ میں مکمل کیا جائے گا۔
جنرل رحمت خان نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے سے ملک آنکھوں کے امراض پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ یہ لاہور اسکے گردونواح میں رہنے والا لاکھوں افراد کے لئے ایک تحفہ ہو گا جہاں غریب عالمی معیار کا علاج مفت کروا سکیں گے۔
پراجیکٹ کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے رنگ روڈ پراڈہ پلاٹ رائیونڈ کے قریب 64 کنال اراضی فراہم کی ہے اور اس سلسلہ میں وزیر اعلیٰ نے خصوصی دلچسپی کا مظاہرہ کیا ہے۔جنرل رحمت خان نے کہا کہ ہسپتال یومیہ 2000 او پی ڈی مریضوں کی خدمت کر سکے گا اور دیگر تمام خدمات کے ساتھ سالانہ کم از کم 500 قرنیہ ٹرانسپلانٹ کئے جائیں گے۔ہسپتال میں ریٹنا، گلوکوما، موتیابند، اوکولوپلاسٹی، پیڈیاٹرک اور کورنیا کے شعبے قائم کیے جائیں گے اور ایک اعلیٰ درجے کا آنکھوں کا کینسر سنٹر بھی اس اسپتال کا حصہ ہوگا۔
ٹرسٹ کے سربراہ نے کہا کہ یہ 150 بستروں کا ہسپتال ہو گا جس میں 20 آپریشن روم اور جدید ترین آلات اور ٹیکنالوجیز ہوں گی۔ اس سے لاہور اور ملحقہ علاقوں میں تقریباً 20 ملین لوگوں کو فائدہ پہنچے گا۔ موبائل آئی کلینکس اور آؤٹ ریچ پروگراموں کے ذریعے دور دراز اور پسماندہ کمیونٹیز تک رسائی کوبڑھایا جائے گا اسکے علاوہ عوامی بیداری اور تعلیمی پروگراموں کو بھی ترجیح دی جائے گی۔ جنرل رحمت خان نے کہا کہ ہم ان لاکھوں افراد کو بااختیار بنانا چاہتے ہیں جو قابل علاج بیماریوں میں مبتلا ہیں تاکہ تاکہ وہ پیداواری اور بھرپور زندگی گزار سکیں اور سماجی و اقتصادی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔
اس موقع پر پراجیکٹ ڈائریکٹر بریگیڈئیر ارشد محمود نے کہا کہ ہسپتال کی تعمیر ستمبر 2027 تک مکمل ہو جائے گی۔ہم فی الحال بین الاقوامی ماہرین سے رابطے میں ہیں تاکہ ایک وسیع کمپلیکس ڈیزائن کیا جائے جس میں مریضوں کی سہولت اور انکی رسائی، موثر ورک فلو، جدید ٹیکنالوجی اور آرام پر خصوصی توجہ دی گئی ہو۔
ٹرسٹ کی وژنری قیادت پاکستان میں آنکھوں کی دیکھ بھال کے منظر نامے کو تبدیل کر رہی ہے اور اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ مالی مجبوریوں کی وجہ سے کسی کو بینائی کے تحفے سے محروم نہ کیا جائے جبکہ مقامی اور بین الاقوامی ایجنسیاں اور ماہرین اس بات کو تسلیم کرتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں