ویب ڈیسک (پی این آئی) امریکا کے محکمۂ زراعت نے کہا ہے کہ ریاست نیواڈا میں دودھ دینے والے بعض مویشیوں میں برڈ فلو کی ایک نئی قسم کی تصدیق ہوئی ہے۔ وبا کی یہ قسم امریکا میں گزشتہ برس پھیلنے والے برڈ فلو سے مختلف ہے۔
رپورٹ کے مطابق مویشی جس نئی قسم سے متاثر ہوئے ہیں وہ پرندوں میں پائے جانے والے برڈفلو یا ایون انفلوئزا (اے-ایچ فائیو این-ون) کی ایک مختلف شکل ہے جو دودھ دینے والے مویشیوں میں پھیلی ہے۔محکمۂ زراعت کے مطابق ریاست نیواڈا میں جمعے کو مویشیوں میں برڈفلو کی جس نئی قسم کی تصدیق ہوئی ہے اسے ‘ڈی ون ون’ کا نام دیا جا رہا ہے۔خیال رہے کہ امریکا میں گزشتہ ماہ برڈفلو سے پہلی ہلاکت رپورٹ ہوئی تھی اور متاثرہ شخص میں وبا کی ’ڈی ون ون‘ قسم کی تشخیص ہوئی تھی۔
امریکی ریاست ٹینیسی کے سینٹ جوڈ چلڈرن ریسرچ اسپتال میں انفلوئزا کے ماہر رچرڈ ویبی نے کہا ہے کہ اُن کا ہمیشہ سے یہ خیال تھا کہ ایک پرندے سے گائے میں وبا کی منتقلی شاذونادر ہی ممکن ہے۔ لیکن ان کے بقول اب ایسا ہوتا نظر آر ہا ہے۔محققین کے مطابق سال 2023 کے آخر میں برڈ فلو کی قسم بی تھری ون تھری جانوروں میں پائی گئی تھی جس کی تصدیق مارچ میں ہوئی تھی۔ اس وائرس نے امریکا کی 16 ریاستوں میں 950 سے زائد مویشیوں کے ریوڑوں کو متاثر کیا تھا۔
امریکی سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق امریکا میں برڈ فلو سے اب تک لگ بھگ 67 افراد متاثر ہوئے ہیں۔ متاثر ہونے والے زیادہ تر افراد وہ تھے جو پرندوں یا مویشیوں کے قریب رہتے تھے۔امریکا میں برڈ فلو پر نظر رکھنے کے لیے گزشتہ برس دسمبر میں ایک پروگرام شروع کیا گیا تھا۔ اسی پروگرام کے تحت مویشیوں کا دودھ جمع کیا گیا تھا جس میں برڈفلو کی اس نئی قسم کی تصدیق ہوئی ہے۔کینیڈا کی یونیورسٹی آف سیسکچوان سے وابستہ وبا کی ماہر انجیلا راسموسن کا کہنا ہے کہ اب ہم پر واضح ہو گیا ہے کہ جانچنا اور مستقل جانچ جاری رکھنا ضروری ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں