چینی انسانی جسم کے لیے توانائی کا ایک بڑا ذریعہ ہے لیکن اس کا زیادہ استعمال صحت کے مسائل کا باعث بنتا ہے۔
زیادہ میٹھا موٹاپے، ذیابیطس، دانتوں کی خرابی اور دل کی بیماریوں کا باعث بنتا ہے اسی لیے روزانہ کی خوراک میں چینی کی قابلِ قبول مقدار کو جاننا صحت اور تندرستی کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔عالمی صحت کی تنظیم ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) اور امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن (اے ایچ اے) نے روزانہ شوگر کی مقدار کے لیے رہنما اصول قائم کیے ہیں۔
صحت کی تنظیمیں خواتین اور بچوں کے لیے روزانہ 25 گرام (6 چائے کے چمچ) اور مردوں کے لیے 36 گرام (9 چائے کے چمچ) تک چینی کی مقدار استعمال کرنے کا مشورہ دیتی ہیں۔اس مقدار کے حوالے سے بچوں کی عمر اور کیلوری کی ضروریات کو مدِ نظر رکھنا چاہیے۔ماہرین کے مطابق اس مقدار میں پھلوں، سبزیوں یا دودھ کی مصنوعات میں چینی کی قدرتی مقدار کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ چینی فطری طور پر خراب نہیں ہے لیکن طویل مدتی صحت کے مسائل سے بچنے کے لیے اس کا استعمال مناسب رکھنا ضروری ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں