ٹی وی، آئی پیڈ اور موبائل فون کا استعمال آج کل ہر انسان کی ضرورت کی حد تک مجبوری بن گیا ہے لیکن والدین کی جانب سے بچوں کے ہاتھ میں موبائل فون پکڑانا ان کی صحت سے کھیلنے کے مترادف ہے۔
روزمرہ کے کام کاج کے علاوہ سماجی زندگی میں بھی موبائل فون کا استعمال دن بہ دن بڑھتا جارہا ہے، ہر گھر میں چھوٹے بچوں کا کئی کئی گھنٹوں تک موبائل اسکرین سے چپکے رہنا معمول بن چکا ہے، جس کو ماہرین نے ڈیجیٹل نشہ قرار دے رہے ہیں۔
نئے دور میں بچوں کو جدید ٹیکنالوجی کے بارے میں معلومات دینا ضرورت بن گیا ہے،اس تمام صورت حال میں لوگ یہ سوچنے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ ان کے بچوں کے لیے ‘اسکرین ٹائم’ کی کتنی اہمیت ہے؟
موبائل یا ٹیبلٹ کی اسکرینوں کے سامنے زیادہ وقت گزارنے کی عادت نوجوان نسل کے رویوں، خوراک اور یہاں تک کہ ذہنی صحت پر بھی نمایاں طور پر اثرانداز ہوتی ہے اور یہ اکثر گھرانوں میں ایک عام مسئلہ بن چکا ہے۔
ماہرین کے مطابق بچوں کو موبائل اسکرینز سے دور کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں متبادل سرگرمیوں میں بھی مشغول کرنے کا اہتمام کرنا چاہیے۔
جب بھی ممکن ہو اپنے بچے کے ساتھ اپنا اسکرین ٹائم شیئر کرلیں، وہ جو کچھ دیکھ رہے ہیں اس سے آپ کا آگاہ ہونا بہت مفید ہوسکتا ہے۔ ایک ساتھ آن لائن مواد دیکھنے سے والدین اور بچوں کے درمیان بات چیت کے لیے نت نئے موضوعات بھی مل جاتے ہیں۔
بچے اپنے والدین کے رویوں سے بہت متاثر ہوتے ہیں، آپ نے اپنے بچوں کے لیے جو اسکرین ٹائم کی حدیں مقرر کی ہیں ان پر خود بھی عمل کرتے ہوئے اپنے بچوں کے لیے رول ماڈل بنیں۔ لہٰذا اپنے اسکرین ٹائم کا بھی خاص خیال رکھیں، جب موبائل ڈیوائسز استعمال میں نہ ہوں تو ان کو بند کر دیں اور فیملی ٹائم کو اسکرین ٹائم پر ترجیح دیں۔
اگر آپ کے بچے موبائل اسکرین کے سامنے کافی زیادہ وقت گزارتے ہیں تو حقیقت پسندانہ اہداف طے کرنا ضروری ہے۔ مثلاً اگر آپکا بچہ دن کے 12 گھنٹے موبائل استعمال کرتے گزرا دیتا ہے تو اسے ایک دم ایک گھنٹے پر لانا دیرپا ثابت نہیں ہوسکے گا، لہٰذا آغاز اُسے 12 گھنٹوں سے 6 گھنٹے پر لانے سے کریں۔
جسمانی سرگرمیوں میں مشغول رہنا، گھر سے باہر نکل کر چہل قدمی کرنا یا کھیل کود میں مصروف رہنا اینڈورفنز کے قدرتی اخراج کا سبب بنتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ یہ انسان کے مزاج اور جسمانی صحت کو بھی بہتر بناتا ہے۔
لہٰذا بچوں کو موبائل اسکرینز سے ہٹاکر باہر کھیل کود میں وقت گزارنے کی ترغیب دینا انہیں موبائل کی لت میں مبتلا ہونے سے بچا سکتا ہے۔جرنل آف امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن (جاما) کے مطابق درحقیقت بہت زیادہ موبائل فون اسکرین استعمال کرنے سے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، جن میں کمزور تعلیمی کارکردگی، موٹاپا، بچوں میں منفی رویے جیسے اثرات مرتب ہوتے ہیں، اسی لیے بچوں کو کم از کم 60 منٹ آؤٹ ڈور گیمز یا گھر سے باہر میدان میں کھیلنا چاہیے، جس سے بچوں میں توازن میں بہتری، سماجی مہارت، زبان اور دیگر خوبیاں جنم لیتی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں