پاکستان میں خطرناک وائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ ، ہائی الرٹ جاری‎

لاہور(پی این آئی)نیگلیریا وائرس سے رواں سال ہلاکتیں 3 ہوگئیں، صوبے میں 12 سالوں میں نیگلیریا کے 100 سے زائد کیس رپورٹ ہوئے، ان میں سے صرف ایک مریض 3 ماہ تک زندہ رہا۔

22 سالہ اورنگزیب 7 جولائی کو دوستوں کے ساتھ پکنگ پر گیا تھا۔ تمام دوستوں نے قائد آباد کے ایک فارم ہاوس میں پکنک کی تھی، 8 جولائی کو اورنگزیب کو بخار، سر درد اور الٹیوں کی شکایات ہوئیں پکنک کے دوران سوئمنگ پول میں نہائے بھی تھے، 10 جولائی کو اورنگزیب کو جناح اسپتال کے ایمرجنسی میں لایا گیا، محکمہ صحت کے مطابق 11 جولائی کو مریض میں نیگلیریا وائرس کے تصدیق ہوئی،متوفی نوجوان لانڈھی بھینس کالونی کا رہائشی تھا۔

محکمہ صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ نوجوان کی ہلاکت نیگلیریا وائرس سے ہوئی ہےرواں سال نیگلیریا وائرس کے 3 کیس رپورٹ ہوئے ہیں، ایک کیس کورنگی دوسرا ملیر اور تیسرا حیدرآباد سے رپورٹ ہوا، صوبے میں 12 سالوں میں نیگلیریا کے 100 سے زائد کیس رپورٹ ہوئے۔ ان میں سے صرف ایک مریض 3 ماہ تک زندہ رہا، جبکہ 2023 میں رپورٹ ہونے والا ایک مریض صحتیاب ہوگیا تھا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ نیگلیریا عام طور پر تازہ پانی، جھیلوں، ندیوں اور گرم چشموں میں پایا جاتا ہے، نگلیریا کی صرف ایک نسل نیگلیریا فولیری انسانوں کو متاثر کرتی ہے، وائرس ناک کے ذریعے داخل ہوکر دماغ کو کھا جاتا ہے، نگلیریا کی علامتیں 7 دن میں ظاہر ہوتی ہیں، نگلیریا کی علامتیں گردن توڑ بخار سے ملتی جلتی ہیں، سرمیں تیز درد، متلی یا الٹیاں، گردن اکڑ جانا اور جسم کو جھٹکے لگنا نگلیریا کی علامات میں شامل ہے۔