کاجو کا شمار بھی خشک میوہ جات میں ہوتا ہے، نباتاتی طور پر ان کی درجہ بندی بیجوں میں ہوتی ہے، کیونکہ وہ کاجو کے پھل (جسے ڈروپ بھی کہا جاتا ہے) سے حاصل ہوتے ہیں۔ ڈروپس وہ پھل ہیں جو باہر سے گودے سے بھرے ہوتے ہیں، لیکن اندر سے بیج کے ساتھ ایک خول رکھتے ہیں۔
کاجو کے درخت گرم آب و ہوا میں اگتے ہیں، جیسےبھارت اور ویتنام، جن کا شمار دُنیا میں سب سے زیادہ کاجو پیدا کرنے والے مُمالک کی صف میں ہوتا ہے۔
کاجو گردے کی شکل کے ہوتے ہیں، ہلکے پیلے رنگ کے اور مونگ پھلی کے مقابلے میں غذائیت سے بھرپور اور ذائقے میں قدرے میٹھے ہوتے ہیں۔ انھیں کچا، بھونا ہوا، یا سالن، یا چٹنی کی شکل میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
کاجو انسانی جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کر سکتے ہیں
کاجو میں فولیٹ اور وٹامن ای ہوتا ہے جو انسانی جسم میں بند یا تنگ ہو جانے والی خون کی شریانوں (ایتھیروسکلروسس) سے بچانے میں مدد کرتا ہے۔
سنہ 2019 کی جانے والی ایک تحقیق میں یہ بھی پایا گیا کہ کاجو کا روزانہ استعمال ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں میں کولیسٹرول کی سطح کو بہتر بنانے میں مدد کرسکتا ہے۔
کاجو کا استعمال لمبی عُمر پانے کے لیے بھی فائدہ مند ہے
تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ کاجو میں پائی جانے والی ’ان سیچوریٹڈ فیٹس‘ کسی بھی بیماری یا عمومی حالت میں موت کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔
وہ جسم کو آکسیڈیٹو تناؤ سے بچانے میں مدد کرتے ہیں
آکسیڈیٹو تناؤ، وقت کے ساتھ ساتھ اعضا، پٹھوں اور یہاں تک کہ خلیات کو نقصان پہنچا سکتا ہے جس کے نتیجے میں پارکنسنسن اور الزائمر جیسی مختلف بیماریاں ہوسکتی ہیں۔
اینٹی آکسائیڈنٹس آکسیڈیٹو تناؤ کو ’مکمل طور پر‘ ختم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
وہ دل کی بیماری اور فالج کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں
ہوموسسٹین ایک امینو ایسڈ کی ہی ایک قسم ہے، لیکن اگر جسم میں اس کی سطح بہت زیادہ ہو جائے تو یہ سوزش کو بڑھاتا ہے اور اس وجہ سے دل کی بیماری یا فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
کاجو کا استعمال جسم میں ہوموسسٹین کی سطح کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
وہ آسٹیو آرتھرائٹس کے انحطاط کو کم کرنے میں مدد کرسکتے ہیں
سنہ 2020 کے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ کاجو کے استعمال کے مشترکہ اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی سوزش فوائد آسٹیو آرتھرائٹس کے منفی اثرات کے خلاف مدد کرتے ہیں.
کولائٹس (آنتوں کی سوزش) میں کمی میں مدد گار ثابت ہوتا ہے
کولائٹس یعنی آنتوں کی سوزش کی حالت ہے اور تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ کاجو سوزش کو کم کرنے اور کولائٹس کے انتظام میں مدد کر سکتا ہے۔
وزن میں صحت مند طریقے سے کمی میں مدد دیتا ہے
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ جن غذاؤں میں کاجو کی زیادہ مقدار شامل ہوتی ہے، وہ وزن میں کمی اور موٹاپے کے خاتمے سے وابستہ ہیں۔
خون میں شکر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے
سنہ 2019 کی ایک تحقیق میں پایا گیا کہ کاجو کے روزانہ استعمال سے انسولین کی حساسیت کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے، اور اسی وجہ سے ذیابیطس کے مریضوں میں بلڈ شوگر کو قابو میں رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
فالج کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں
کاجو میگنیشیم کا ایک اچھا ذریعہ ہے، اور تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ میگنیشیم کی خون میں موجودگی فالج کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔
یادداشت کے چلے جانے کے خطرے کو کم کرتا ہے
کاجو کی اچھی غذائی پروفائل یعنی پروٹین، فیٹس، وٹامن اور معدنیات، یادداشت سے منسلک مسائل کو کم کرنے اور ان کے خلاف ممکنہ فوائد کا باعث بنتی ہے۔
کیا کاجو ہر ایک کے لیے محفوظ اور فائدہ مند ہے؟
ممکن ہے کہ کُچھ لوگوں میں کاجو کے استعمال سے الرجی ہو اور اگر الرجی کی کوئی علامت ہو جیسے سانس لینے میں دشواری، چہرے، زبان یا ہونٹوں کی سوجن تو فوری طور پر اپنے معالج سے رابطہ کریں، کیونکہ یہ خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔
یہ بات ذہن میں رکھیں کہ جن لوگوں کو خوشک میوہ جات سے الرجی ہوتی ہے اُن میں کاجو سے الرجی ہو جانے کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔
کاجو سے بنا پنیر ایک بہتر انتخاب ہے کیونکہ یہ کم سے کم پروسیس کیا جاتا ہے اور عام طور پر اس میں صرف کاجو اور پانی، یا شاید تھوڑا سا لیموں کا رس اور خمیر شامل ہوتا ہے۔ کاجو پنیر خریدتے وقت لیبل چیک کریں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اس میں چینی یا اضافی تیل جیسے بہت سارے اضافی اجزا شامل نہ ہوں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں