اسلام آباد (پی این آئی ) ہائی بلڈ پریشر کا مطلب یہ ہے کہ جب دل جسم میں خون پمپ کرتا ہے تو شریانوں پر زیادہ دباؤ پڑتا ہے۔ یہ دباؤ زیادہ تر اُسی وقت پڑتا ہے جب شریانیں سکڑ کر چھوٹی ہوجائیں یا جسم میں خون کی زیادتی ہو جائے۔ہائی بلڈ پریشر کا مرض لاحق ہونے کی وجوہات میں خوراک میں نمک کی زیادتی، گائے کے گوشت کا زیادہ استعمال اور ذہنی تناؤ شامل ہیں۔اس کے علاوہ ہائی بلڈ پریشر معمولات زندگی میں خرابی جیسے کھانے پینے میں بے اعتدالی، ورزش کی کمی اور ذہنی پریشانیوں کی وجہ سے ہوتا ہے۔
کھانے کے وقت ہر چیز حصوں میں کھائیں، خاص طور پر گوشت، روٹی، اور چاول، کھانے میں گوشت آپ کی ہتھیلی سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے اور اجناس اور نشاستہ ایک ہاتھ سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔ باقی کی کیلوریز آپ کو سبزیوں سے حاصل کرنی چاہیے۔تحقیق یہ ثابت کرتی ہے کہ وزن گھٹانے سے بلڈ پریشر اعتدال پر آتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ بلڈ پریشر کے لیے تجویز کردہ دواؤں کی مقدار میں بھی کمی آتی ہے۔ہر کھانے کے وقت یہ یقینی بنائیں کہ آپ کی آدھی پلیٹ سبزیوں سے بھری ہے۔گہرے سبز رنگ کی سبزیاں ان معدنیات کا بہترین ذریعہ ہیں، خاص طور پر میگنیشیئم، کیونکہ یہ کلوروفل (پودوں کے خون) کا مرکزی جزو ہوتا ہے بالکل اسی طرح جس طرح آئرن انسانی خون کا مرکزی جزو ہوتا ہے۔پراسس شدہ کھانے مثلاً بسکٹ، چپس، نمکو وغیرہ غذائیت اور فائبر سے خالی ہوتے ہیں جبکہ ان میں نمک اور چینی زیادہ ہوتی ہے۔ انہیں تازہ پھلوں اور سبزیوں سے بدل دیں جو بلاشبہ بلڈ پریشر کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔روزانہ 10 سے 15 منٹ صرف گہری سانسیں لینے کے لیے نکالیں (ایک منٹ میں تقریباً 6 سانس)۔ یہ آپ گھر پر بھی کر سکتے ہیں، اور اگر ناممکن ہو تو یوگا کلاس میں داخلہ لے لیں۔تحقیق بتاتی ہے کہ ہفتے میں 3 دفعہ 20 منٹ کی ہلکی یا درمیانی ورزش بلڈ پریشر گھٹانے میں مدد دیتی ہے۔بلڈ پریشر کے مریضوں پر کیے گئے تجربات نے ورزش کو بلڈ پریشر کا بہترین علاج قرار دیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں