لاہور (پی این آئی) فشار خون یا ہائی بلڈ پریشر کے اکثر مریض کو اس بات سے لاعلم رہتے ہیں کہ وہ اس مرض کا شکار ہوچکے ہیں اور اسی وجہ سے اسے خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ ہائی بلڈ پریشر کی علامات عموماً اسی وقت ظاہر ہوتی ہیں جب اس کی شدت بہت زیادہ بڑھ چکی ہو۔ہائی بلڈ پریشر سے ہارٹ اٹیک یا فالج جیسے جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ہائی بلڈ پریشر سے متاثر ہونے کی متعدد وجوہات ہو سکتی ہیں جیسے نمک کا زیادہ استعمال، دل اور خون کی شریانوں پر زیادہ دباؤ، جسم میں پانی کا اجتماع، فکرمندی اور غصہ۔مگر چند حیرت انگیز وجوہات کے باعث بھی بلڈ پریشر کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے۔
ضروری نہیں کہ بلڈ پریشر میں عارضی اضافہ کسی مسئلے کا باعث بنے، مگر اکثر ایسا ہونا ضرور سنگین نقصان پہنچا سکتا ہے۔چینی کا استعمال:ویسے تو کہا جاتا ہے کہ نمک کی زیادہ مقدار کا استعمال بلڈ پریشر کو بڑھاتا ہے مگر میٹھی اشیا سے بھی ایسا ہو سکتا ہے۔جو افراد اپنی غذا میں چینی یا میٹھے کا زیادہ استعمال کرتے ہیں، ان کا بلڈ پریشر بھی زیادہ ہوتا ہے۔محض ایک سافٹ ڈرنک سے بلڈ پریشر میں نمایاں اضافہ ہو جاتا ہے۔تنہائی:اگر آپ تنہائی محسوس کر رہے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ تناؤ یا ڈپریشن سے بھی متاثر ہیں تو اس کے نتیجے میں وقت کے ساتھ بلڈ پریشر میں نمایاں اضافہ ہو سکتا ہے۔تحقیقی رپورٹس کے مطابق مسترد کیے جانے کا ڈر یا مایوسی سے ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھتا ہے۔خراٹے:اوبیسٹریکٹیو سلیپ اپنیا کے شکار افراد کی سانس نیند کے دوران بار بار رکتی ہے جس سے خراٹوں کے ساتھ ساتھ متعدد طبی پیچیدگیوں کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔اس مسئلے کے شکار افراد میں ہائی بلڈ پریشر اور دیگر امراض قلب کا خطرہ بھی زیادہ ہوتا ہے۔غذا میں پوٹاشیم کی کم مقدار:ہمارے گردوں کو خون میں سیال کی درست مقدار کو برقرار رکھنے کے لیے نمکیات اور پوٹاشیم کے توازن کی ضرورت ہوتی ہے۔اگر غذا میں پوٹاشیم کی مقدار بہت کم ہو تو ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھتا ہے۔یہ غذائی جز پھلوں، سبزیوں، مچھلی اور سبز پتوں والی سبزیوں میں کافی مقدار میں ہوتا ہے۔تکلیف:اچانک کسی وجہ سے ہونے والی تکلیف سے اعصابی نظام متحرک ہوتا ہے اور خون کا دباؤ یا بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے۔پیشاب روکنا:اگر کوئی فرد پیشاب کو روکتا ہے تو بلڈ پریشر کی سطح میں اضافہ ہو جاتا ہے۔مردوں اور خواتین دونوں میں یہ اثر ماہرین نے دریافت کیا ہے، خاص طور پر درمیانی عمر میں یہ خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔درد کش ادویات:تکلیف کی روک تھام کے لیے استعمال کی جانے والی عام ادویات سے بھی بلڈ پریشر کے نمبروں میں اضافہ ہوتا ہے۔اگرچہ یہ اضافہ بہت زیادہ نہیں ہوتا مگر کچھ افراد کو منفی اثرات کا سامنا ہو سکتا ہے۔پانی نہ پینا:اگر جسم کو پانی کی کمی کا سامنا ہو تو خون کی شریانیں سکڑ جاتی ہیں اور بلڈ پریشر کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے۔ٹریفک کا شور:اگر آپ کسی مصروف شاہراہ کے قریب رہتے ہیں جہاں ٹریفک کی آوازیں مسلسل آتی ہیں تو اس سے آپ بلڈ پریشر کے مریض بن سکتے ہیں۔ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ ٹریفک کے شور اور بلڈ پریشر کی سطح میں اضافے کے درمیان تعلق موجود ہے۔تحقیق کے مطابق ٹریفک کا شور جتنا زیادہ ہوگا، ہائی بلڈ پریشر کی تشخیص کا خطرہ بھی اتنا زیادہ ہوگا۔بات کرنا:اگر آپ کا بلڈ پریشر بڑھا ہوا ہے تو بات کرنے سے اس کے نمبروں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔یہ اثر چند منٹوں تک برقرار رہتا ہے اور بظاہر بات چیت کا موضوع اس حوالے سے زیادہ کردار ادا کرتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں