اسلام آباد (پی این آئی ) 2017 کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ مکھیاں کسی صاف اور گندے ماحول کے درمیان پل کا کام کرتی ہیں، جو آلودہ غذاؤں کا استعمال کرکے وہ مواد صاف جگہوں پر پہنچا دیتی ہیں۔تو مکھیاں کونسے جراثیم پھیلا سکتی ہیں؟ایک تحقیق میں مکھیوں کے اندر 130 جراثیموں کو شناخت کیا گیا تھا۔دنیا کے بیشتر حصوں میں یہ جراثیم غذاؤں کے ذریعے امراض پھیلاتے ہیں، ان امراض میں ہیضہ، پیٹ درد، الٹیاں، متلی اور بخار قابل ذکر ہیں۔
2022 کی ایک تحقیق کے دوران محققین نے نیویارک کے ایک فارم سے 100 مکھیوں کو پکڑا اور دریافت کیا کہ ان میں غذاؤں کے ذریعے پھیلنے والے متعدد جراثیم موجود تھے۔مگر سوال یہ ہے کہ کیا یہ جراثیم اتنی تعداد میں ہوتے ہیں کہ کسی صحت مند فرد کو بیمار کر سکیںَ، تو اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ کتنی مکھیاں آپ کے کھانے پر کتنی دیر تک موجود رہیں۔تو ایک مکھی کسی کھانے پر کچھ لمحات کے لیے بیٹھتی ہے تو بیشتر ماہرین کے مطابق یہ کوئی بڑی بات نہیں اور کھانے کے اس حصے کو پھینکنے کی بھی ضرورت نہیں۔البتہ اگر مکھیوں کا غول آپ کے کھانے پر کچھ دیر تک بیٹھا رہے تو اسے پھینک دینا بہتر ہے۔دنیا کے ایسے خطے جہاں وبائی امراض عام ہوتے ہیں وہاں مکھیوں کے باعث بیمار ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔تو ایک مکھی کے کھانے پر بیٹھنے سے بیمار ہونے کا خطرہ تو کم ہوتا ہے خاص طور پر اگر آپ کا مدافعتی نظام مضبوط ہو، مگر یہ خطرہ کتنا ہوگا یہ واضح طور پر کہنا ممکن نہیں۔تو اگر آپ کو شک ہے تو کھانے کا وہ حصہ مت کھائیں جس پر مکھی بیٹھی ہو۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں