نیدرلینڈز (پی این آئی ) عید الاضحیٰ کی آمد آمد ہے اور اتوار کے روز مسلمان قربانی کا فریضہ انجام دیں گے لیکن اس سے قبل سائنسدانوں کی تحقیق کے نتائج نے لوگوں کو حیران کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے پہلی بار گائے کے گوشت اور خون میں پلاسٹک کے ننھے ذرات کو دریافت کیا ہے۔نیدرلینڈز کی وریجے یونیورسٹی کے ماہرین نے پلاسٹک کے ننھے ذرات کو گائے کے گوشت اور دودھ کی مصنوعات میں دریافت کیا۔
یہی نہیں سائنسدانوں نے سپر مارکیٹ میں دستیاب دودھ کے کارٹن، فارمز سے دودھ کے ٹینکس اور تازہ دودوھ کے نمونوں میں بھی مائیکرو پلاسٹک آلودگی کو دریافت کیا۔محققین نے مویشیوں کی فیڈ کے ہر نمونے میں بھی مائیکرو پلاسٹک کو دریافت کیا جس سے عندیہ ملتا ہے کہ جانوروں کے جسم کے اندر پلاسٹک کے ننھے ذرات غذا کے ذریعے پہنچتے ہیں۔اسی طرح غذائی مصنوعات کو پلاسٹک پیکج میں محفوظ کیا جاتا ہے جو آلودگی کی ایک اور ممکنہ وجہ ہے۔نیدرلینڈز کے محققین نے ہی مارچ میں انسانی خون میں پلاسٹک کے ننھے ذرات کو سب سے پہلے دریافت کیا تھا اور اسی طریقہ کار کو جانوروں کے لیے استعمال کیا گیا۔مارچ میں محققین نے بتایا تھا کہ خون میں پلاسٹک کے ذرات کی دریافت سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ ذرات خون کے ذریعے جسم کے دیگر حصوں تک بھی پہنچ سکتے ہیں اور اعضا میں اکٹھے ہوسکتے ہیں۔انسانوں یا مویشیوں پر پلاسٹک کے ننھے ذرات کے اثرات کے بارے میں ابھی کافی کچھ معلوم نہیں۔مگر سائنسدانوں نے اس حوالے سے خدشات کا اظہار کیا ہے کیونکہ لیبارٹری تجربات میں ثابت ہوا تھا کہ مائیکرو پلاسٹک سے انسانی خلیات کو پہنچتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں