ورزش ہر ایک کی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے مگر مردوں اور خواتین کے لیے اس کے زیادہ سے زیادہ فوائد کے حصول کا وقت مختلف ہوتا ہے۔یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔تحقیق میں بتایا گیا کہ صبح ورزش کرنے والی خواتین زیادہ جسمانی چربی گھلانے میں کامیاب رہتی ہیں جبکہ مردوں کے لیے شام زیادہ بہترین وقت ہے۔مردوں اور خواتین کے ہارمونز، حیاتیاتی گھڑی اور دیگر فرق اس حوالے سے کردار ادا کرتے ہیں۔
اسکڈمور کالج کی تحقیق میں 30 مردوں اور 26 خواتین کو شامل کیا گیا تھا جو سب صحت مند اور جسمانی طور پر متحرک تھے۔25 سے 55 سال کی عمر کے ان افراد پر مختلف اقسام کی ورزشوں کے اثرات کا جائزہ 12 ہفتوں تک لیا گیا۔ایک گروپ صبح ساڑھے 7 بجے جبکہ دوسرا شام کو 6 سے 8 بجے کے درمیان ورزش کرتا اور ماہرین کی جانب سے ان کی غذا کی منصوبہ بندی بھی کی گئی۔تحقیق کے دورانیے کے دوران افراد کے بلڈ پریشر، جسمانی چربی، جسمانی لچک، مضبوطی اور ایروبک پاور کو بھی جانچا گیا۔نتائج سے معلوم ہوا کہ 12 ہفتوں کے دوران سب کی صحت بہتر ہوئی چاہے وہ جس وقت بھی ورزش کرتے رہے ہوں۔محققین نے کہا کہ ویسے تو ورزش کا بہترین وقت وہی ہے جو آپ کے شیڈول میں فٹ آسکے مگر خواتین اور مردوں کے لیے ورزش کا مثالی وقت مختلف ہوتا ہے۔نتائج کے مطابق درمیانی عمر کی جو خواتین جسمانی چربی اور بلڈ پریشر میں کمی کی خواہشمند ہوتی ہیں ان کو صبح ورزش کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔اس کے مقابلے میں ورزش کے وقت کے حوالے سے مرد کم حساس ہوتے ہیں مگر شام کو ورزش کرنا دل اور میٹابولک صحت کے ساتھ ساتھ ان کی جذباتی صحت کے لیے بھی زیادہ فائدہ مند ہے۔میٹابولک صحت میں بہتری سے مختلف امراض جیسے موٹاپے، ذیابیطس ٹائپ 2، امراض قلب اور فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے۔محققین نے کہا کہ یہ مکمل طو رپر واضح نہیں کہ ورزش کے وقت کے حوالے سے مردوں اور خواتین کا جسمانی ردعمل مختلف کیوں ہوتا ہے اور اس حوالے سے جاننے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔جریدے فرنٹیئرز ان فزیولوجی میں شائع تحقیق میں شامل افراد اگرچہ صحت مند وزن کے تھے مگر محققین کا کہنا تھا کہ زیادہ جسمانی وزن یا موٹاپے کے شکار افراد پر بھی ان نتائج کا اطلاق ہوسکتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں