شدید گرمی میں دل کے دورے کا خطرہ کتنا بڑھ جاتا ہے؟ امراض قلب کے ماہرین نے خبردار کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی) امراض قلب کے ماہرین کا کہنا ہے کہ دل کے دورے کے خطرات صرف سردیوں میں ہی نہیں ہوتے بلکہ سخت گرمیوں میں بھی ایسا ہوسکتا ہے اور گرم موسم کی شدت دل کے کام کرنے کے عمل کو متاثر کرسکتا ہے۔ یورپ میں کی جانے والی جدید تحقیق کے مطابق امراض قلب میں مبتلا لوگوں کے لیے کہر آلود، گرم اور نم آلود موسم خطرناک ہوسکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انسانی جسم کو بہت زیادہ ٹھنڈا اور بہت گرم نہیں رہنا چاہیے کیونکہ موسم کی یہ دونوں شدت دل کو متاثر کرتی ہیں۔

تا ہم ماہرین کے مطابق جب انسانی جسم کا درجہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے تو پروٹین جس سے جسم بنا ہوتا اور اس کو چلانے کے تمام کیمیائی عمل کو بھی یہی چلاتا ہے، تو گرمی کی وجہ سے یہ کام نہیں کرپاتا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ انسانی جسم اضافی گرمی کو دو طرح سے خارج کرتا ہے یعنی شعاعوں اور پسینے کی شکل میں خارج کرتا ہے اور یہ دونوں دل پر دباؤ بڑھاتے ہیں۔ شعاعوں کے اخراج کے دوران دل خون کو جلد تک پہنچانے کے لیے ری روٹس بہت زیادہ کرتا ہے، جس سے دل کی دھڑکن تیز اور پمپنگ سخت ہوجاتی ہے۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سردیوں کے مقابلے میں نسبتاً گرم دن کے دوران دل دو سے چار گنا زیادہ خون کی گردش کو یقینی بناتا ہے اور جسم کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے پسینہ خارج کرتا ہے جس کے نتیجے میں جسم سے سوڈیم، پوٹاشیم اور دیگر اہم معدنیات جو کہ پٹھوں، اعصابی نظام اور پانی کے توازن اور ان کے افعال کے لیے ضروری ہوتے ہیں نکل جاتے ہیں اور یہ خطرناک صورتحال پیدا کرسکتا ہے۔ امراض قلب کے ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ ایسی صورتحال سے محفوظ رہنے کے لیے ماہرین صحت دل کے مریضوں کو گرمیوں کے دوران گھروں پر ٹھنڈی جگہ پر رہنے کی ہدایت کرتے ہیں تاکہ ہیٹ ویو سے بچا جا سکے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں