لندن (پی این آئی) انسانی پھیپھڑوں میں پلاسٹک کے بہت ہی باریک ٹکڑوں کی موجودگی کے آثار ملے ہیں۔ جس نے میڈیکل سائنس کی دنیا میں تہلکہ مچا دیا ہے۔ طبی تحقیق کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے انہیں پہلی بار زندہ انسانوں کے پھیپھڑوں سے مائیکرو پلاسٹک ملے ہیں، مذکورہ پلاسٹک ان کے پھیپھڑوں کی گہرائی میں موجوہ ہیں۔ اس حوالے سے غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق محققین کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ وہ پلاسٹک کے ٹکڑے ہیں جو پلاسٹک کے ملبے کو ٹھکانے لگانے کے نتیجے میں آتے ہیں۔
یہ تحقیق انگلینڈ کے ہل یارک میڈیکل اسکول میں کی گئی اور سائنس آف دی ٹوٹل انوائرمنٹ کے جریدے میں شائع ہوئی، زندہ لوگوں کے پھیپھڑوں میں پلاسٹک کی شناخت کرنے والی پہلی مضبوط تحقیق ہے۔ اس مقالے کے مرکزی مصنف ڈاکٹر لورا سڈوفسکی کا کہنا ہے کہ مائیکرو پلاسٹک اس سے قبل انسانی لاشوں کے پوسٹ مارٹم کے نمونوں میں پائے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں امید نہیں تھی کہ پھیپھڑوں کی گہرائی میں بھی اس تعداد اور سائز میں پلاسٹک کے ذرات ملیں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ بات بہت زیادہ حیران کن ہے، کیوںکہ انسان کے پھیپھڑوں کے نچلے حصوں میں ہوا کی نالیا چھوٹی ہوتی ہیں اور ہمیں اس بات کا اندازہ نہیں ہے کہ ان سائز کے ذرات پھیپھڑوں کی گہرائی میں جانے سے پہلے فلٹر ہو جائیں گے یا پھنس جائیں گے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں