کورونا وائرس کا خطرناک ترین ویرئینٹ ’اومیکرون‘جنوبی افریقہ سے پہلے کس ملک میں موجود تھا؟

کیپ ٹائون(پی این آئی)جنوبی افریقا میں سامنے آنے والے کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ اومی کرون نے دنیا بھر میں پھر ہلچل مچائی ہوئی ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ کورونا کا یہ نیا ویرینٹ جنوبی افریقا سے قبل کس ملک میں موجود تھا؟ برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ کورونا کا نیا ویرینٹ اومی کرون جنوبی افریقا میں سامنے آنے سے قبل نیدرلینڈز میں موجود تھا۔

حکام کے مطابق نیدر لینڈز میں اومی کرون کی شناخت 19 اور 23 نومبر کے درمیان لیے گئے دو ٹیسٹ نمونوں میں کی گئی جو کہ جنوبی افریقا میں اس ویرینٹ کے سامنے آنے سے پہلی کی بات ہے۔دوسری جانب یہ واضح نہیں ہے کہ ٹیسٹ لینے والوں نے جنوبی افریقا کا دورہ کیا تھا۔واضح رہے کہ ابتدائی طور پر تو اس نئے ویرینٹ کے کیسز جنوبی افریقا کے ایک صوبے خاؤتنگ میں سامنے آئے جبکہ اس کا پہلا کیس 22 نومبر کو رجسٹر ہوا۔پہلے یہ خیال کیا گیا تھا کہ جنوبی افریقا سے آنے والی دو پروازیں اس ویرینٹ کے پہلے کیسز کو نیدرلینڈز لے کر آئی تھیں اور دارالحکومت ایمسٹرڈیم جانے والی پروازوں میں 14 افراد اومی کرون کا شکار ہوئے اور 61 مسافروں میں کورونا وائرس پایا گیا تھا۔ تاہم دو نئے نمونوں سے معلوم ہوا کہ اومی کرون جنوبی افریقا سے قبل نیدرلینڈز میں تھا۔ابتدائی شواہد سے معلوم ہوا کہ اومی کرون میں ری انفیکشن کا خطرہ زیادہ ہے تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ معلوم ہونے میں تقریبا تین ہفتے لگیں گے کہ یہ ویرینٹ ویکسینز کی مؤثریت پر کیسے اثر انداز ہوتا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں