واشنگٹن (پی این آئی) کورونا کی نئی قسم ڈیلٹا ویرئینٹ نے دنیا میں تباہی مچا رکھی ہے۔اس دوران امریکی ماہرین نے حالیہ تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ کرونا کی نئی اقسام ویکسین یا قدرتی طریقے سے جسم میں بننے والے مدافعتی ردعمل کو نمایاں طور پر کم کردیتی ہیں۔امریکی اوریگن ہیلتھ اینڈ سائنس یونیورسٹی کی طبی تحقیق میں یہ دعویٰ کیا ہے، ماہرین نے رپورٹ میں کہا ہے کہ ویکسنیشن کرانے والے یا کووڈ کو شکست دینے والے افراد کے خون کے نمونوں پر کورونا وائرس کی 2 بہت زیادہ متحرک اقسام کی آزمائش کی گئی ہے۔سائنسدانوں کی نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کورونا کی قسم ایلفا اور بیٹا کے سامنے فائزر کی ویکسین استعمال کرنے یا ماضی میں بیماری سے متاثر ہونے والے 100 کے قریب افراد کے خون کے نمونوں میں وائرس ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز کی شرح گھٹ گئی اور بیٹا قسم کے باعث اینٹی باڈیز کی سطح میں اصل وائرس کے مقابلے میں 9 گنا کمی دیکھنے میں آئی۔نتائج سے پتہ چلا ہے کہ نئی اقسام کے خلاف وائرس سے ملنے والے تحفظ کی شرح میں کمی آتی ہے خاص طور پر 50 سال اور اس سے زائد عمر کے افراد میں اینٹی باڈیز کی سطح گھٹ جاتی ہے جو تشویشناک بات ہے لہذا ضروری ہے کہ ویکسی نیشن کے بعد بھی وائرس سے بچاؤ کی کوششیں جاری رکھی جائیں۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں