واشنگٹن(پی این آئی) امریکی محکمہ صحت نے موڈرنا ویکسین کے مضراثرات پر تحقیقات کا آغازکردیا، موڈرنا ویکسین سے نوجوانوں کو دل کی نادر بیماری لاحق ہوسکتی ہے، 30 سال سے کم عمر افراد میں Myocarditis بیماری کے خطرات زیادہ ہیں۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق امریکی محکمہ صحت نے کورونا ویکیسن موڈرنا کے انسانی صحت وزندگی پر پڑنے والے مضراثرات پر تحقیقات شروع کر دی ہیں، تحقیقات میں نوجوانوں کو دل کی نادر بیماری لاحق ہونے کے حوالے سے حقائق اکٹھے کئے جائیں گے۔جون میں امریکی محکمہ صحت نے موڈرنا اور فائزر ویکسین کے معلوماتی مواد میں اس وارننگ کو شامل کروایا تھاکہ اس ویکسین سے نوجوانوں میں دل کی نادر بیماری لاحق ہوسکتی ہے، لیکن اس وقت ماہرین صحت اور حکام کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ویکسین کے فوائد نقصانات سے کہیں زیادہ ہیں، اس لیے ویکسین لگوائی جائے۔اب موڈرنا کے مضراثرات پر تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔امریکی اخبار کے ذرائع نے بتایا کہ فائزر کے مقابلے میں موڈرنا ویکیسن سے Myocarditis نامی بیماری لاحق ہونے کا خدشہ اڑھائی گنا زیادہ ہے۔موڈرنا ویکسین کے مضر اثرات کی تحقیقات میں کینیڈا سے اکٹھا کیا گیا ڈیٹا استعمال کیا جا رہا ہے، اس ڈیٹا سے معلوم ہوتا ہے کہ ویکسین لگوانے والے 30 سال سے کم عمر افراد میں Myocarditis کی بیماری کے خطرات زیادہ ہیں۔دوسری جانب امریکا نے اپنے عوام کو کورونا ویکسین لگوانے کے 8 ماہ بعد ایک بوسٹر ویکسین لگوانے کا فیصلہ کیا ہے۔ عوام کو کورونا ویکسین کی تیسری خوراک سے متعلق حتمی فیصلہ فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کرے گی جب کہ سب سے پہلے بوسٹر ویکسین کی تیسری خوراک شعبہ صحت کے کارکنوں کو اور اس کے بعد بزرگ افراد کو لگائی جائے گی۔تیسری خوراک فائزر، بائیو این ٹیک یا موڈرنا کی دو خوراکیں لینے والوں کو لگائی جائے گی۔امریکا میں فائزر اور موڈرنا کی پہلی خوراک پچھلے سال دسمبر میں دینا شروع کی گئی تھی، جنوری کے اختتام تک 50 لاکھ امریکی شہری فائزر یا موڈرنا ویکسین لگوا چکے تھے جو ستمبر میں تیسری خوراک حاصل کر سکیں گے۔جانسن اینڈ جانسن ویکسین کی ایک ہی خوراک کو کافی قرار دیا گیا تھا مگر اب اس کی بھی ایک اور خوراک لگائی جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں