کرونا کی موجودہ قسم پہلے سے1200 گنا تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت رکھتی ہے ، ڈاکٹرعطاالرحمان کے ہوشربا انکشافات ‎‎

کراچی(پی این آئی)کرونا ٹاسک فورس کے سربراہ ڈاکٹرعطا الرحمان نے کہا ہے کہ جب تک دنیا کی 70 سے 80 فیصد آبادی کی ویکسی نیشن نہیں ہوجاتی،کرونا وائرس کی اقسام تبدیل ہوتی رہیں گی اور اس میں دو سے تین سال بھی لگ سکتے ہیں۔خصوصی گفتگوکرتے ہوئے ڈاکٹرعطاالرحمان نے کہاکہ کرونا کے نئے کیسز کا پھیلائو خطرناک ہے۔ یہ صورتحال دنیا بھر میں دیکھی جارہی ہے اور امریکا میں بھی گزشتہ روز کرونا کے 1 لاکھ نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ برطانیہ اور یورپ میں بھی کیسز سامنے آرہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے کیوں کہ ابھی صرف 10 فیصد آبادی کی ویکسی نیشن ہوسکی ہے ۔اس میں تین سے سوا تین کروڑ افراد کو پہلی خوراک اور صرف ڈیڑھ کروڑ افراد کو دو خوراکیں دی جاسکی ہیں۔ویکسی نیشن کی صورت میں شدید بیماری سے محفوظ ہوسکتے ہیں۔ڈاکٹر عطاالرحمان نے کہاکہ کرونا کا موجودہ وائرس وہ نہیں ہے جو ابتدا میں چین سے پھیلنا شروع ہوا تھا۔ یہ اس سے 1200 گنا زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے اور پھر چھا جاتا ہے۔ انھوں نے نویں اور دسویں محرم کو وائرس کا پھیلائو روکنے کے لیے محتاط ہونے کی ہدایت بھی کی۔کرونا ٹاسک فورس کے سربراہ نے بتایا کہ کرونا کی نئی اقسام پچھلی اقسام کو دبائو دیتے ہیں اور ہر ہفتے اور دو ہفتے میں اس کی اقسام تبدیل ہوجاتی ہیں۔ویکسین سے متعلق انھوں نے بتایا کہ نئی ویکسین کی تیاری سے ہنگامی صورتحال میں بھی سال سے ڈیڑھ سال کا عرصہ لگتا ہے جبکہ وائرس کی شکل بدلنے میں ہفتے اور دو ہفتے درکار ہوتے ہیں۔ ویکسین کے معاملے میں سال دو سال پیچھے رہیں گے تاہم ویکسین کی افادیت دیر پا ہوتی ہے تو یہ کافی حد تک وائرس پر قابو پانے میں مدد گار ثابت ہوتی ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں