گرم پانی پینے سے آپکی صحت پر کیا فرق پڑتا ہے؟ایسی رپورٹ جو آپکے لئے فائدہ مند ثابت ہو گی

خالی پیٹ یا نہار منہ پانی پینا صحت کے لیے کس حد تک فائدہ مند ہے؟درحقیقت یہ جاپانی روایت ہے جس میں صبح اٹھتے ہی خالی پیٹ پانی پیا جاتا ہے۔اس حوالے سے کئی طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ عام سی عادت صحت کے لیے کافی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے، تاہم اگر یہ پانی گرم یا نیم گرم ہو۔یہاں یہ واضح رہے کہ ٹھنڈا پانی بھی صحت کے لیے نقصان دہ نہیں اور گرم موسم میں گرم پانی پینے سے گریز کرنا ہی بہتر ہوتا ہے۔نہار منہ اور سونے کے لیے لیٹنے سے پہلے گرم پانی پینا صحت کے لیے مختلف فوائد پہنچاتا ہے جو کہ درج ذیل ہیں۔گرم پانی پینا غذائی نالی کو متحرک کرتا ہے جس سے ہاضمے کا عمل بہتر ہوتا ہے۔ یہ پانی نظام میں پھنسے ذرات کو بھی نکالتا ہے جن کو ہضم کرنا مشکل ہوتا ہے، جبکہ شریانوں کو بھی کشادہ کرتا ہے جس سے آنتوں کی جانب خون کی روانی بڑھتی ہے۔ کھانے کے بعد اس پانی کو پینا چربی کو زیادہ آسانی سے ہضم ہونے میں مدد دیتا ہے اور ہاں یہ عادت قبض سے بھی تحفظ فراہم کرتی ہے۔گرم پانی پینا بند ناک کو کھولنے میں بھی مدد دیتا ہے کیونکہ یہ سانس کی گزرگاہ کو کلیئر کرتا ہے۔ ہمارے گلے اور اوپری حصے میں بلغم مسلسل بنتا رہتا ہے، گرم پانی پینا ان حصوں کو گرم رکھنے میں مدد دیتا ہے جس سے گلے کی خراش سے بھی ریلیف ملتا ہے۔یہ عادت مرکزی اعصابی نظام کو فعال کرنے میں بھی مدد دیتی ہے جس سے تناؤ میں کمی آتی ہے۔ ایک تھقیق میں دریافت کیا گیا کہ گرم پانی یا دودھ پینے سے ذہنی تناؤ میں نمایاں کمی آتی ہے۔ایک تحقیق کے مطابق گرم پانی معدے میں ٹھنڈے پانی کے مقابلے میں کچھ زیادہ دیر تک موجود موجود رہتا ہے جس کے نتیجے میں پیٹ دیر تک بھرے رہنے کا احساس ہوتا ہے جو ممکنہ طور پر جسمانی وزن میں کمی میں مدد دے سکتا ہے۔گرم پانی شریانوں اور رگوں کو کشادہ کرتا ہے جس سے جسم میں دوران خون بہتر ہوتا ہے، اس سے بلڈپریشر لیول کو مستحکم رکھنے میں بھی مدد ملتی ہے۔گرم پانی پینے سے جسم کا اندرونی درجہ حرارت عارضی طور پر بڑھتا ہے، جس سے جسم کا وہ نظام حرکت میں آتا ہے جو پسینہ خارج کرتا ہے اور جسم کو زہریلے مواد کے اخراج میں مدد ملتی ہے۔نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں