ایک پوائنٹ حجامہ کروانے سے ستر فیصد بیماریوں کا علاج

حجامہ کا عمل حضور اکرم ﷺ کی سنت ہے اور کئی مستند احادیث میں اس کا تذکرہ بکثرت ملتا ہے۔ حجامہ کروانے کے متعلق کئی جگہوں پر تاکید کی گئی ہے ۔ طب نبویﷺ میں حجامہ ایک اہم عمل اور طریقہ علاج کے طور پر شامل رہا ہے اور شامل ہے۔ حجامہ حضور ﷺ اور ان کے صحابہ علیہم اجمعین میں مختلف بیماریوں اور مسائل کے علاج، صحت کو برقرار رکھنے اور اسے بہتر کرنے کے ذریعہ کے طور پر عام رائج تھا۔حجامہ کئی قسم کی بیماریوں کے علاج اور روک تھام کے لیے محفوظ، کم خرچ اور غیر ناگوار طریقہ علاج ہے۔ گو کہ چین میں اس کا استعمال صرف چند مخصوص طبی پیچیدگیوں مثلاً پھیپھڑوں کے انفیکشن، سردی، اندرونی اعضاء کی خرابیوں، اور جوڑوں کے درد وغیرہ کے لیے محدود تھا، لیکن درحقیقت حجامہ کے اس سے کہیں زیادہ فوائد ہیں۔حجامہ کا عربی زبان میں مطلب کھینچ نکالنا ہے۔ اسے اب مختلف بیماریوں اور جسمانی خرابیوں کی درستگی کے لیے متبادل علاج یا متبادل طریقہ کار کے طور پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔ جدید طبی سائنس میں حجامہ کے مختلف فوائد کی تعریف کی گئی ہے اور بعض بیماریوں میں اس کے استعمال کی حوصلہ افزائی بھی کی گئی ہے۔یہ ایک غیر جراحی عمل ہے، جس میں زہریلا یا “خراب” خون جسم سے نکالا جاتا ہے۔ جسم پر موجود چند مخصوص حجامہ پوائنٹ اس مقصد کے لیے چنے جاتے ہیں۔ان میں سے کسی ایک چنے ہوئے پوائنٹ پر خون کو اکٹھا کیا جاتا ہے اور اسے وہاں سے ایک چھوٹے سے ویکیوم سسٹم کے ذریعے کھینچ کر نکالا جاتا ہے۔ خون کو جسم کے ایک مخصوص مقام پر جلد کے نیچے اکٹھا کیا جاتا ہے اور وہاں بہت باریک سے چھید لگائے جاتے ہیں، خون ان چھید کے ذریعے جسم سے نکل کر ایک کپ میں اکٹھا ہو جاتا ہے جسے بعد میں وہاں سے ہٹا لیا جاتا ہے۔حجامہ کو چاند کی طاق تایخوں میں کروانے کی تاکید ہے۔اور ان طاق دنوں میں بھی سوموار، منگل اور جمعرات کے دن اس کے لیے بہترین سمجھے جاتے ہیں۔ حجامہ کروانے کے مسنون دن چاند کی 17, 19 اور 21 ویں تاریخ ہیں جو کہ سوموار، منگل یا جمعہ ہو سکتے ہیں۔ حضورﷺ نے جمعہ ، ہفتہ اور اتوار کے روز حجامہ کروانے سےعمومی طور پر، اور بدھ والے دن حجامہ کروانے سے سختی سے منع فرمایا۔ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہا نے روایت کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا؛ ”حجامہ نہار منہ لگانا بہتر ہے، اس میں شفاء اور برکت ہے، اس سے عقل بڑھتی ہے اور قوت حافظہ تیز ہوتی ہے، تو جمعرات کو حجامہ لگواؤ، اللہ برکت دے گا، البتہ بدھ، جمعہ، سنیچر اور اتوار کو حجامہ لگوانے سے بچو، اور ان دنوں کا قصد نہ کرو، پھر سوموار اور منگل کے دن حجامہ لگواؤ، اس لیے کہ منگل وہ دن ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے ایوب علیہ السلام کو بیماری سے نجات دی، اور بدھ کے دن آپ کو اس بیماری میں مبتلا کیا تھا، چنانچہ جذام /کوڑھ اور برصعام طور سے بدھ کے دن یا بدھ کی رات میں پیدا ہوتی ہیں“۔[ صحیح سنن ابن ماجہ 3487]سب سے پہلے متعلقہ جگہ پر ہلکا سا تیل لگایا جاتا ہے۔ اس مقصد کے لیے عموماً زیتون کا تیل استعمال کیا جاتا ہے۔اس کی بدولت کپ لگانا کی جگہ اور جلد کے مابین پکڑ مضبوط ہوتی ہے، اور اگر مساج حجامہ کرنا ہو تو اس عمل سے کپ کو جلد کے اوپر ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے لیے مطلوبہ چکناہٹ بھی میسر آجاتی ہے جس سے کپ کو جلد پر ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانا آسان ہو جاتا ہے۔حجامہ کا ہر سیشن جلد پر ایک یا کئی کپ مخصوص جگہ پر لگا کر معتدل سکشن Suction کے ذریعے شروع کیا جاتا ہے، اور اس مقصد کے لیے دستی پمپ استعمال کیے جاتے ہیں جنہیں مخصوص جگہوں پر ماہر اپنے ہاتھوں سے لگاتے ہیں اور اس بات کا خصوصی خیال رکھا جاتا ہے کہ خون کو کھینچنے کے لیے جس جگہ پر جتنا پریشر درکار ہو، اتنا ہی پریشر لگے۔یہ کپ اس مخصوص جگہ پر کئی منٹوں کے لیے لگے رہتے ہیں، مسنون حجامہ میں جلد کے نیچے موجود رکے ہوئے فاسد خون کو ان مخصوص جگہوں سے نکالا جاتا ہے اور یہ عمل ان جگہوں پر بہت ہی باریکی سے لگائے گئے چھیدوں کے ذریعے کیا جاتا ہے جس سے ان جگہوں سے فاسد خون جلد سے باہر آ جاتا ہے، جب یہ چھید لگا دیے جاتے ہیں تو کپ تبدیل کر دیے جاتے ہیں اور تقریباً 20 منٹ تک کپ کو مخصوص جگہ پر لگا رہنے دیا جاتا ہے، لیکن اس دورانیہ کا انحصار علاج اور بیماری کی نوعیت پر ہوتا ہے۔بعد ازاں کپ کو ہٹا دیا جاتا ہے اور جگہ کو صاف کر دیا جاتا ہے ۔حجامہ بہت پرانا طریقہ علاج ہے جس میں فاسد خون کو جسم کے مخصوص مقامات سے نکال کر بیماریوں کا علاج اور صحت کو بہتر بنایا جاتا ہے۔ چینیوں نے حجامہ تکنیک کو ترقی میں مرکزی کردار ادا کیا لیکن یہ عرب تھے جنہوں نے اسے حضور ﷺ کی سنت کے طور پر سختی سے اپنایا اور اس پر کاربند رہے ۔ یورپ میں بھی کئی بیماریوں کے علاج کے لیے کپنگ کی جاتی تھی۔ مسلمانوں خاص کر عربوں اور باقی لوگوں کے حجامہ کروانے میں ایک فرق یہی ہے کہ مسلمان اسے خالصتاً سنت نبوی ﷺ کی پیروی میں کرواتے ہیں اور باقی لوگوں کا نقطہ نظر خالصتاً طبی اور علاج کے حوالہ سے ہے۔یہ یاد رہے کہ حجام خون میں توانائی کے بہاؤ کو فروغ دیتا ہے۔یہ خون سے زہریلا اور دیگرفاسد مواد کو ہٹا دیتا ہے۔ حجامہ سے بیماری سے صحتیابی کے عمل کو تیز کرنے میں مدد ملتی ہے اور لوگوں کو حجامہ کے بعد زیادہ تیزی سے بیماریوں سے صحتیاب ہوتے پائے گئے ہیں۔حجامہ کو بہت سے بیماریوں کو روکنے کے لئے بھی جانا جاتا ہے اور اس وجہ سے اسے بیماریوں کے خلاف بہترین بچاؤ کے اقدامات میں سے ایک سمجھا جا سکتا ہے۔علاوہ ازیں یہ بھی یادرہے کہ حجامہ ان لوگوں کے لیے بھی فائدہ مند ہے جو جادو یا برے اثرات کے زیر اثر ہوں۔درست صورت میں کیے گئے حجامہ کے کوئی سائیڈ ایفیکٹ نہیں ہوتے۔ یاد رہے کہ 70 فیصد بیماریوں کی وجہ جسم میں خون کے دورانیہ کی خرابی ہے۔علاوہ ازیں، بیمار ہونے کی صورت میں ہم خون میں موجود فاسد مادوں کی وجہ سے جلد صحتیاب بھی نہیں ہو پاتے کیونکہ یہ فاسد مواد ہمارے خون کے ساتھ ساتھ جسم میں گردش کر رہا ہوتا ہے اور بیماری سے جلد نجات کو مشکل بنا دیتا ہے۔حجامہ کہ ذریعے خون سے ان فاسد مادوں کا اخراج ہوتا ہے جس سے خون میں بیماریوں کے خلاف مدافعت بڑھ جاتی ہے۔لیکن ان سب خواص کے علاوہ سب سے اہم چیز یہ ہے کہ حجامہ ہمارے نبی اکرم ﷺ کی سنت مبارکہ ہے ، اور ایسی سنت جس کی تاکید کی گئی ہے، لہٰذا اس پر صدقِ دل سے یقین کرتے ہوئے عمل کرنے میں ثواب بھی ہے اور صحت بھی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں