گرمی کی شدید ترین لہر میں جسم میں نمی کیسے برقرار رکھیں؟ ماہرین نے تفصیلی ہدایات جاری کر دیں

اسلام آباد (پی این آئی ) گذشتہ پاکستان کے زیادہ تر علاقوں میں درجہ حرارت 44 سے 49 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہا۔ آج جمعرات کے روز بھی اتنے کی درجہ حرارت کی پیشنگوئی کی جا رہی ہے ۔
فرسٹ ایڈ پروگرام انجمن ہلال احمر پاکستان کے ماہرین کا کہنا ہے کہ آنے والے کچھ دنوں میں اكونكس (وہ وقت جب سورج خط استوا کو قطع کرتا ہے اور دن اور رات برابر ہوتے ہیں) کے گہرے اثرات پاکستان کے موسم پر پڑیں گےاورکئی علاقے اس کی زد میں ہوں گے۔ اپنی صحت کا خیال رکھیں اور دوپہر 11 سے سہ پہر 4 بجے کے درمیان زیادہ سے زیادہ گھر، کمرے یا آفس کے اندر رہنے کی کوشش کریں۔
درجہ حرارت 44 ڈگری کے آس پاس ہوگا۔
موسم کی یہ سختی جسم میں پانی کی کمی اور لو لگنے والی صورت حال پیدا کر دے گی۔
یہ اثرات خط استوا کے ٹھیک اوپر سورج چمکنے کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔
خود کو اور اپنے متعلقین کو پانی کی کمی میں مبتلا ہونے سے بچائیں۔
بلا ناغہ کم از کم 3 سے 5 لیٹر پانی ضرور استعمال کریں۔
گردے کی بیماری والے فی دن کم از کم 6 سے 8 لیٹر پانی پینے کی کوشش کریں۔
جہاں تک ممکن ہو بلڈ پریشر پر نظر رکھیں۔
کسی کو بھی لو لگنا یعنی ہیٹ اسٹروک ہو سکتا ہے۔
ٹھنڈے پانی کے ساتھ نہائیں۔
گوشت کا استعمال بند یا کم از کم کریں۔
پھل اور سبزیاں کھانے میں زیادہ استعمال کریں۔
پھل کھانے کے بعد پانی ہرگز نہ پیئں۔
گرمی کی لہر کوئی مذاق نہیں ہے۔
ایک غیر استعمال شدہ موم بتی کو کمرے سے باہر یا کھلے میں رکھیں، اگر موم بتی پگھل جاتی ہے تو یہ سنگین صورت حال ہے۔
سونے کے کمرے اور دیگر کمروں میں 2 نصف پانی سے بھرے اوپر سے کھلے ٹب یا برتنوں کو رکھ کر کمرے کی نمی برقرار رکھی جا سکتی ہے۔
اپنے ہونٹوں اور آنکھوں کو نم رکھنے کی کوشش کریں۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں