سیب کھانا مفید مگر سیب کا جوس جسم کیلئے کیونکر مضر صحت ہے؟حیران کن تحقیق سامنے آگئی

اسلام آباد(پی این آئی)جب ہم بیمار ہوتے ہیں یا کمزوری محسوس کرتے ہیں تو ہمیں اکثر یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ سیب کا جوس پئیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ سیب کا جوس صحت کیلئے کتنا نقصان دہ ہے؟ غذائی امور سے تعلق رکھنے والے کتاب ‘ کلیور گٹس ڈائیٹ’ کے مصنف ڈاکٹر مائیکل موسلی نے سیب کے جوس کو صحت کیلئے مضر قرار دے دیا ہے۔ ڈاکٹر موسلی کے مطابق جب سیب کا جوس نکالنے کیلئے اس کا چلکا اور دیگ اجزاء الگ کردئے جاتے ہیں تو اس میں صرف شوگر اور کاربوہائیڈریٹ کے علاوہ کچھ نہیں بچتا۔ جس کا مطلب ہے کہ جب آپ سیب کا جوس پیتے ہیں بہت زیادہ تعداد میں کیلوریز اپنے جسم میں منتقل کرتے ہیں۔ جبکہ سیب کا جوس پینے کے بجائے سیب کو کھانا ایک بالکل مختلف چیز ہے، کیونکہ اس میں اس کا چھلکا اور گودا موجود ہوتا ہے، جو فائبر یعنی نشاستے سے بھرپور ہوتا ہے۔ دوسری جانب ایک یا دو سے زیادہ سیب ایک ساتھ کھا بھی نہیں سکتے، جس کا مطلب ہے کہ آپ کے جسم میں وٹامنز اور شوگر کی زیادتی کا خدشہ کم ہوجاتا ہے۔ ڈاکٹر موسلی کا کہنا ہے کہ سیب کو کھانے سے ٹائپ ٹو ذیابیطس اور موٹاپے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے، جبکہ سیب کا جوس پینے سے اس کا بالکل الٹ ہوتا ہے۔ سیب کا جوس بنانے کیلئے آپ اس میں سے چھلکا الگ کردیتے ہیں، گودا الگ ہوجاتا ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ زیادہ تر غذائی اجزاء الگ کردئے جاتے ہیں۔ بس آُ ایک مائع اپنے جسم میں اتارتے ہیں اور آپ کا معدہ اسے زیادہ پروسیس کرنے کی ضرورت محسوس نہ کرتے ہوئے اسی طرح چھوٹی آںت میں منتقل کردیتا ہے، جہاں اسے بالکل ایک سافٹ ڈرنک کی طرح ٹریٹ کیا جاتا ہے۔ یعنی اس میں سے شوگر کو جذب کرلیا جاتا ہے جس سے بلڈ شوگر بڑھ جاتا ہے اور آُپ کا پِتہ انسولین کو چھوڑ دیتا ہے۔ اور پھر اچانک کریش ڈاؤن کی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے جس میں آپ کو انتہائی کمزوری اور سستی محسوس ہوتی ہے۔غذائی اعتبار سے سیب کا سب سے کار آمد اور غذائیت سے بھرپور حصہ اس کا چھلکا ہے جو تقریباً تمام اقسام کے وٹامنز اور فائبر سے بھرپور ہوتا ہے۔ اگر آپ اسے الگ کر کے سیب کا جوس بنا لیتے ہیں تو وہ صرف اور صرف ایک چینی والے مشروب کے سوا کچھ نہیں بچتا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں