آج سے سحری میں دہی لازمی شامل کر لیں، انسانی ہڈیوں میں چھپی ہوئی کونسی خطرناک بیماری کو نکال باہر کرتا ہے

اسلام آباد (پی این آئی) ماہرین نے کہا کہ دہی کا استعمال بڑھاپے تک انسانی ہڈیوں کی مضبوطی کا ضامن ہے۔ آئرلینڈ کے شہر ڈبلن میں واقع ٹرینیٹی کالج کے شعبہ طب کے ماہرین کی تحقیق کے مطابق دہی میں انسانی جسم دوست بیکٹریا اور اہم غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں اور اس کے استعمال سے بڑھاپے تک ہڈیاں مضبوط رہتی ہیں جس سےانسان صحت منداور تندرست و توانا رہ سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق دہی کے استعمال سے خواتین کو ہڈیوں کے امراض لاحق ہو نے کے امکانات 35 فیصد کم ہو جاتے ہیں جبکہ مردوں کو ہڈیوں کے امراض لا حق ہونے کے امکانات 52 فیصد تک کم ہو جاتے ہیں۔ماہرین روزانہ کی بنیاد پر دہی کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں جبکہ پاکستان میں ہر گھر میں سحری ہو یا صبح کا ناشتہ، دستر خوان پر دہی ایک لازمی جزو ہے جسے ہر عمر کے لوگ بڑے شوق سے استعمال کرتے ہیں ۔دہی کے کولیسٹرول کم کرنے ،وزن اور بلڈپریشرکم کرنے ،مدافعتی نظام کو بہتر بنانے اور زودہضم ہونے جیسے فواہدہیں۔تفصیلات کے مطابق دہی لایا تو بازار سے جاتا ہے لیکن خواتین کی اکثریت دہی گھر پر ہی تیار کرتی ہیں۔ اس کا طریقہ بہت ہی سادہ ہے کہ نیم گرم دودھ میں کھٹی دہی جسے ”جاگ“ کہا جاتا ہے، ملا کر رات بھر رکھ دیا جاتا ہے۔ صبح یہ دودھ مائع کی بجائے ٹھوس حالت میں آجاتا ہے اور اس کے اوپر ملائی بھی ہوتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ دہی کھانے والے افراد طویل العمری کا ذائقہ چکھتے ہیں۔ دہی مشرقی یورپ کی پراڈکٹ ہے لیکن اب ساری دنیا میں بکثرت استعمال ہوتا ہے۔ دہی کے انسانی صحت کیلئے چند فائدہ درج ذیل ہیں۔ صحت بخش غذا: دہی میں پایا جانے والا کیلشیم، پروٹین، رائیوفلیون، وٹامن بی، فولک ایسڈ انسانی صحت کیلئے بہت ہی کارآمد ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق دودھ کی مقدار میں اگر دہی استعمال کیا جائے تو اس میں کیلشیم کی مقدار دودھ کی نسبت کہیں زیادہ ہوتی ہے۔ اس طرح یہ دودھ سے بیس فیصد زیادہ پروٹین کا حامل بھی ہوتا ہے۔کولیسٹرول میں کمی: ماہرین نے تحقیق میں یہ ثابت کیا ہے کہ دل کےدورے کی سب سے بڑی وجہ کولیسٹرول ہے جسے دہی کم کرتا ہے۔ اگر روزانہ دو پیالے دہی کھایا جائے تو حیران کن رفتار سے کولیسٹرول میں کمی دیکھنے میں آتی ہے۔اینٹی بائیوٹک کا ذخیرہ: دہی کو اینٹی بائیوٹک کا ذخیرہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ یہ نہ صرف خطرناک بیکٹیریا کی ہلاکت کا موجب بنتا ہے بلکہ آنتوں میں پائے جانے والےانتہائی خطرناک بیکٹیریا کو گردوں اور مثانے میں جانے سے قبل ہی ختم کردیتا ہے۔ آنتوں کے زخموں کو مندمل کرنے میں دہی کا ثانی نہیں۔ وہ بچے جنہیں دودھ ہضم نہیں ہوتا انہیں دہی کھلایا جائے تو آفاقہ ہوگا اور وہ دودھ کو ہضم کرنے کے قبل ہوجاتے ہیں۔ بچوں میں اسہال اور ڈائریا کا مرض عام ہے، اس کیلئے بھی دہی بہت ہی موثر خوراک ہے۔مدافعتی نظام میں بہتری: جیسا کہ بتایا گیا ہے کہ دہی انسانی جسم میں دوران خون میں پائے جانے والے انفیکشن کو کنٹرول کرکے اس کا تدارک کرتا ہے۔ یہ خطرناک بیکٹیریا کی ہلاکت کا سبب بنتا ہے اور اس کے علاوہ فنجائی کے نقصان سے بھی بچاتا ہے۔ہائی بلڈ پریشر میں کمی: عام لوگوں کو اندازہ نہیں کہ نمک کا زیادہ استعمال کس قدر خطرناک اورمہلک ہوتا ہے اور اس لاعلمی کی وجہ سے وہ ضرورت سے زیادہ نمک استعمال کرتے ہیں جس کے نتیجے میں ہائی بلڈ پریشر کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایسے لوگ اگر دہی کا استعمال کرتے ہیں تو دہی ان کے جسم میں پائے جانے والے سوڈیم کی شدت کو کم کرتا ہے اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے۔ دودھ سے زیادہ زودہضم: کئی افراد دودھ کوہضم نہیں کرپاتے، انہیں قے آجاتی ہے یا پھر پیچش لگ جاتے ہیں جو کمزوری کا باعث بنتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو دودھ کی بجائے دہی استعمال کرنا چاہیے، دہی انسانی جسم میں ایسے انزائم کی مدد کرتا ہے جو ہاضمے کی صلاحیت سے مزین ہوتے ہیں۔ وزن میں کمی کا سبب: ایک امریکی تحقیق کے مطابق دہی استعمال کرنے والے افراد 22 فیصدوزن کم کرنے میں کامیاب رہتے ہیں جبکہ 81 فیصد افراد اپنے بڑھے ہوئے پیٹ کو کم کرنے میں کامیاب رہتے ہیں، اس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ دہی میں موجود کیلشیم پیٹ کو کم کرنے میں مدد گار ہوتا ہے۔ کولین کینسر کا علاج: دہی میں لیکٹو بیکٹیریا پایا جاتا ہے جو کہ بڑی آنت کے کینسر سے بچاتا ہے۔ لیکٹو بیکٹیریا ہے جو انسانی آنت میں پایا جاتا ہے اور یہ صحت مند بیکٹیریا کولین بیماری کی راہ میں رکاوٹ بنتا ہے۔ اس کے علاوہ دہی میں موجود کیلشیم بائیل ایسڈ کو بھی بننے سے روکتا ہے۔ بوڑھے شہریوں کیلئے بھی دہی صحت کی علامت ہے، یہ ان کا معدہ اور نظام انہضام کو فعال اور بہتر رکھتا ہے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں