اسلام آباد (این این آئی)آکسیجن پروڈیوسرز نے خبردار کیا ہے کہ ملک آکسیجن کی شدید قلت کی طرف جا رہا ہے۔جاری اعلامیہ کے مطابق انہوں نے کہا کہ صنعتوں کو آکسیجن فراہمی جاری رہی تو صحت کا شعبہ متاثر ہو سکتا ہے۔آکسیجن پروڈیوسرز کے مطابق کورونا وائرس کے کیسز بڑھتے رہے توہسپتالوں کو آکسیجن کی کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حالات ایسے ہی رہے تو صورتِ حال بھارت کی طرح ہو سکتی ہے۔آکسیجن پروڈیوسرز کے مطابق آکسیجن کی ملکی پیداوار کا زیادہ حصہ صحت کے شعبے کے لیے مختص ہے۔انہوںنے کہاکہ اس وقت ہم اپنی زیادہ سے زیادہ صلاحیت سے آکسیجن پیدا کر رہے ہیں۔آکسیجن پروڈیوسرز نے کہا کہ آکسیجن پیدا کرنے کے لیے پلانٹس کو بلا تعطل بجلی کی ضرورت ہے۔آکسیجن پروڈیوسرز کا کہنا ہے کہ تمام پلانٹس پوری صلاحیت سے آکسیجن پیدا کریں تو صحت کے شعبے کی ضرورت پوری کر سکتے ہیں۔دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما نائب صدر شیری رحمان نے ملک میں کورونا کی بلند سطح کے باعث مکمل لاک ڈاؤن کا مطالبہ کردیا۔ شیری رحمان نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر این سی او سی کے کورونا کے اعداد و شمار شیئر کیے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کوروناکی مثبت شرح بلند ہے، اب وقت ہے کہ تمام اجتماعات سمیت سب چیزیں بندکردی جائیں۔شیری رحمان نے کہا کہ کورونا کے بڑھتے کیسز کے سبب پابندی کیلئے 2 ہفتوں کا انتظارنہ کیا جائے، صوبے اپنے طور مزیدکام نہیں کرسکتے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں