راولپنڈی (پی این آئی) پناہ سول سوسائٹی الائنس نے حکومت سے شوگری ڈرنکس کے استعمال پرکنٹرول لانے کی اپیل کی،پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) کے زیر انتظام سول سوسائٹی الائنس کا اہم اجلاس صدر میجرجنرل (ر) مسعودالرحمن کیانی کے زیرصدارت منعقد ہوا،جس میں پناہ کے سینئر نائب صدرڈاکٹرعبدالقیوم
اعوان،نائب صدر غلام عباس، سابق کمشنر انکم ٹیکس عبدالحفیظ،سابق ایم پی اے تحسین فواد،پاکستان مسلم لیگ(ن) پی پی 16کی صدر ثمینہ شعیب،پی پی 16کی جنرل سیکریٹری نورین مسعود گیلانی، نجات ٹرسٹ،فاطمہ ملک ٹرسٹ،طبی وقانونی ماہرین،صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ)کے صدر میجرجنرل (ر) مسعودالرحمن کیانی نے کہاکہ وقت کے ساتھ جس طرح طرز زندگی تبدیل ہوا، اسی طرح مضر صحت کھانے کی اشیاء کااستعمال بڑھا،قدرتی پھلوں،سبزیوں،دالوں،جوسزکااستعمال کم ہوا،یہی وجہ ہے کہ گھرگھر میں بیماریاں اپنی جڑیں مضبوط کرتی چلی گئیں،ہمیں چاہیے کہ مضرصحت اشیاء اوربالخصوص میٹھے کاکثرت سے استعمال کم کریں تاکہ موٹاپا،دل،ذیابیطس،کینسر جیسے موذی امراض سے نجات مل سکے۔پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) کے جنرل سیکریٹری ثناء اللہ گھمن نے کہاکہ صحت قدرت کاانمول تحفہ ہے،جس کی قدرکرنی چاہیے،صحت مندزندگی کے لئے مضرصحت غذا اورمیٹھے کے استعمال کوکم کرناہوگا،دنیا بھر کے 50 ممالک نے شوگری ڈرنکس کی کھپت کی حوصلہ شکنی کیلئے ٹیکس نافذ کرنے کاکہا،مصدقہ تحقیق سے ظاہرہواکہ اگرکسی چیز کی کھپت کوکم کرناہوتاتواس پرٹیکس نافذکردیاجائے،پاکستان ہیلتھ ریسریچ کونسل کے سروے میں 72 فیصد
رہائشیوں نے شوگری ڈرنکس کی روک تھام کے لئے ٹیکس کوموثر ذریعہ قرار دیا، این سی ڈی کی روک تھام کیلئے شوگری ڈرنکس کے استعمال کوکم کرناہوگا۔BMC Public Healthپرشائع والے آرٹیکل میں غیر مواصلاتی امراض (این سی ڈی) دل،موٹاپا، ذیابیطس، کینسر اور سانس سمیت دیگرامراض کودنیابھرکے لئے ایک اہم چیلنج قراردیا،اورایک مطالعہ میں پیشن گوئی کی گئی کہ 2030 تک، عالمی سطح پر این سی ڈی سے ہونے والی اموات کی مجموعی تعداد 75.26فیصد ہوگی۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق 2020 تک این سی ڈی سے دنیابھرمیں بیماریوں کے بوجھ میں 80فیصد تک اضافہ ہوا، ترقی پذیر ممالک میں ہر10 میں سے7 اموات این سی ڈی کی وجہ سے رونماہوئیں،ان میں سے نصف اموات 70 سال سے کم عمر افراد کی ہوئیں، اگلی دہائی میں عالمی سطح پراین سی ڈیزکابوجھ 17 فیصد اضافہ کے ساتھ مزید بڑھے گا،ایشیا میں ہونے والی تقریبا نصف اموات این سی ڈی سے منسوب ہیں، جو عالمی بیماریوں کے بوجھ کا 47فیصد ہیں۔دل،موٹاپا،ذیابیطس ودیگرمہلک امراض سے بچنے کے لئے میٹھے اورشوگری ڈرنکس کے کثرت سے استعمال کوروکناہوگا،یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کراچی کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر سمیرانسیم نے بتایا کہ سوڈا میں سے ایک ہی (330 ملی لٹر) میں شامل چینی کی 9-11 چائے کے چمچ سے زیادہ مقدار شامل ہوتا ہے، جو
ڈبلیو ایچ او کی زیادہ سے زیادہ تجویز کردہ روزانہ کی مقدار کے برابر ہے،دن میں صرف ایک شوگری ڈرنک پینے سے بڑوں کے وزن میں 27 فیصد اور بچوں میں 55 فیصد وزن زیادہ ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔سول سوسائٹی الائنس کے شرکاء نے شوگری ڈرنکس کوغیرضروری قرار دیااورکہاکہ بین الاقوامی تحقیقات سے ظاہرہوتاہے کہ کسی چیز کوکنٹرول کرناہوتواس پرٹیکس بڑھادیاجائے،عوام کی صحت سے اہم کوئی چیز نہیں،حکومت کافرض بنتاہے کہ عوام کونقصان پہنچنے والے عوامل کی روک تھام کے لئے موثراقدامات اٹھائے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں