کراچی(پی این آئی) کراچی یونیورسٹی کے بین الاقومی مرکز برائے کیمیائی حیاتیاتی علوم کے سربراہ ڈاکٹر اقبال چودھری نے کہا ہے کہ کورونا وائرس ہر ماہ تبدیل ہورہا، ویکسین مفید ہوگی ابھی واضح نہیں، وائرس میں اب تک 122 تبدیلیاں ہوچکی ہیں، وائرس میں 30 ہزار مالیکیول ہیں،جوانسانی خلیوں سے ملکر انفیکشن
بڑھاتے ہیں۔انہوں نے آج یہاں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وائرس میں ہر مہینے تبدیلیاں ہورہی ہیں، اب تک 122 تبدیلیاں ہوچکی ہیں۔وائرس میں 32 تبدیلیوں کا اثر ووہان کے وائرس سے مختلف ہے۔ خطرناک وائرس مستقل تبدیل ہورہا ہے، وائرس میں 30 ہزار مالیکیول ہیں جو فٹ بال کی طرح ارینج ہیں۔یہ مالیکیول انسانی خلیوں سے ملکر انفیکشن بڑھاتے ہیں۔ وائرس کی اشکال بدلنے کے ساتھ ویکسین کتنی مفید ثابت ہوگی یہ ابھی واضح نہیں ہے۔مزید برآں وزیرسندھ عذرا پلیجو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاق سے بات ہوئی ہے کہ ویکسین کہاں سے ، کس مینوفیکچر سے ، کتنی اور کس ٹائم فریم میں لی جائے؟ ابھی تک ہمیں کوئی اندازہ نہیں کہ ویکسین کتنی اور کس ٹائم فریم میں آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت مشکل مرحلہ ہے کیونکہ 70سے 80 فیصد لوگوں کو ویکسین لگانی ہے، ویکسین کی خریداری کیلئے چین سے بات ہوئی ہے لیکن حصول وفاق کا کام ہے،بطور صوبہ ہم چین سے براہ راست ویکسین نہیں لے سکتے، صوبوں کو براہ راست کورونا ویکسین لینے کی اجازت دی جائے، چین کی ویکسین کے کراچی یونیورسٹی، انڈس یونیورسٹی اور آغا خان ہسپتال میں ٹرائل ہوئے ہیں۔اس وقت ملک میں ویکسی نیشن بہت ضروری ہے، بیرون ممالک میں ویکسی نیشن شروع ہوچکی ہے، لگتا ہے ہم آخری ملک ہوں گے جن کے پاس ویکسین آئے گی، ہم چاہتے ہیں ہم جلد ازجلد ویکسی نیشن شروع کریں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا ویکسین لوگوں کو مفت دینے کی کوشش کریں گے۔ویکسین پہلے فرنٹ لائن ورکرز کو لگائی جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں